Author Archive

مصحفیؔ کے شعری امتیازات←

ڈاکٹر احمد امتیاز،  شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی دہلی

شیخ غلام ہمدانی مصحفیؔ(۱۷۴۸ء۱۸۲۴ء) کا شمار دبستانِ لکھنؤ کے بانیوں میں ہوتا ہے تاہم ان کی شاعری کی ابتداء دلّی میں ہوئی تھی۔دلّی میں مغلیہ سلطنت کا جب شیرزاہ بکھرگیا تودلّی کو خیرباد کہہ کر لکھنؤ میں

اُردو میں غزلِ مسلسل کی روایت اور فن←

ڈاکٹر جعفر جری، چیئرپرسن بورڈ آف اِسٹڈیز ، شعبہ ء اُردو ، ساتاواہنا یونیورسٹی ، کریم نگر

عربی قصیدے نے زمانہء جاہلیت میںعروج و اِرتقا کی منزلیں طے کی تھیں۔ اسی ایک صنفِ سخن پر ساری عربی شاعری مشتمل تھی۔ پھر اِسلام کی ابتدا ہوئی اور اسلامی اقدارِ حیات کی اِشاعت و مقبولیت نے

آفاقی اقدار کا شاعر:خلیل الر حمن اعظمیؔ :نظم نگاری کے حوالے←

میر رحمت اللہ، ریسرچ اسکالر یونیورسٹی آف حیدرآباد

خلیل الر حمن اعظمیؔ اُردو ادب کی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں۔انہوں نے کئی اصناف میں طبع آزمائی کی ہے۔ نظم نگاری، غرل گوئی ـ، ہجو گوئی، خاکہ نگاری اور تنقید نگاری وغیرہ۔لیکن شاعری اور تنقید نگاری

اردو لسانیات:  ایک تعارف←

ڈاکٹر محمد حسین , صدرِ شعبہ اردو گورئمنٹ ڈگری کالج کولگام کشمیر

ڈاکٹر محمد حسین صدرِ شعبہ اردو گورئمنٹ ڈگری کالج کولگام کشمیر زبان سے متعلق سنجیدگی سے غور کرنے کا سلسلہ ابتدائی زمانے سے چلا آرہا ہے۔مذہبی مفکروں کے شانہ بہ شانہ اہل علم حضرات جیسے افلاطون اور

تخلیق و تنقید کا باہمی ربط تحقیقی مطالعہ←

ڈاکٹر ذکیہ رانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو وفاقی اردویونیورسٹی، کراچی

Abstract: The world of Arts is an imaginary one where concept and feelings merged together but there in another domain of art which comprised much of an intellectual effort.Creativity and criticism have a relation which is more

اردو  اورترکی  زبان کا تقابلی مطالعہ←

سلیمان زارع، متعلم تہران یونیورسٹی

(یہ مقالہ ڈاکٹر فرزانہ  اعظم  لطفی صاحبہ استاد شعبہ  اردو ، تہران یونی ورسٹی کی نگرانی میں لکھا گیا۔) تمہید  : دنیا کی اکثر زبانوں   میں  الفاظ  کی یکسانیت کوئی  نئی بات نہیں  ۔ کبھی کبھا ر

محمد احسن فاروقی کے ناولوں میں ہیرو کا تصور←

ڈاکٹر رفیق سندیلوی پرنسپل اسلام آباد کالج فار بوائز اسلام آباد، پاکستان

’’شام اودھ‘‘ اور ’’سنگم‘‘محمد احسن فاروقی کے نمائندہ ناول ہیں۔ہیروانہ تصور کی بحث میں بھی یہی ناول کارآمد نظر آتے ہیں۔ ’’شام اودھ‘‘ کی فضا جس تہذیب سے مرتب ہوتی ہے اس میں رجعت اور جدت کے

داستان’’طلسمِ حیرت‘‘؛مابعد الطبیعیاتی مطالعہ←

ڈاکٹر محمد رفیق الاسلام شعبۂ اُردو گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج بہاول پور

ABSTRACT: Metaphysics is the Universal fact which is deep rooted in human civilization.Social sciences are based on metaphysics and literature generates from society.So is the way that literature and metaphysics co-incide.In Urdu literature, such Tales, which have

میرزا ادیب کے طویل افسانے __فکریات ورجحانات←

ڈاکٹر نسیم عباس احمر، استاد شعبہ اردو، یو نیورسٹی آف سرگودھا

میرزا ادیب کی افسانہ نگاری کا ابتدائی غالب رجحان طویل رومانی افسانے ہیں جن کی فضا اور اسلوب داستانی ہے۔ اُن کے طویل افسانوں پر مبنی تین مجموعے اور ایک طویل افسانہ شائع ہوئے۔ ’’صحرا نورد کے

کرشن چندر بحیثیت افسانہ نگار←

ڈاکٹر دلپذیر فتح پور، پونچھ جموںو کشمیر۔

کرشن چندر کی شخصیت تعارف کی مختاج نہیں انھوں نے اُردو فکشن کے سرمائے میں بیش ہا اضافے کئے۔انکی زبان میں رس اور جادو ہے۔گھلاوٹ، حلاوت اور بیاہے جانے ولی کیفیت ہے ۔انکی تخلیقات میں حسن کی

کرشن چندر کے ناولوں میں نسوانی مسائل←

نیبولال، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی دہلی

 ساری دنیا میں عورتوں کو کم وبیش ایک ہی نظر سے دیکھا اور جانا جاتا ہے۔ ان کے استحصال کا سلسلہ زمانۂ قدیم سے ہر جگہ اورہر دور میں قائم رہا ہے، جنہیں وقت نے مختلف طور

حسین بن منصور حلاج اور سد ھا رتھ میں فکر ی مماثلت:  تحقیقی و تنقید ی جا ئز ہ←

محمد فر ید ٭لیکچر ار شعبئہ اُردو، اوپی ایف بو ائز کا لج ایچ ایٹ فو ر، اسلام آ باد، پاکستان

Abstract: The Critical Analysis regarding Comparison of Intellectual Leitmotifs of Hussain Bin Mansoor Hillaj and Siddhartha Novel Dasht-E-Soos is comprised of Hussain’s life while novel Siddhartha discusses the life of Gotham. Both the novels are about the

رانا پرمود: ابن صفی کا لازوال منفی کردار←

محمد عثمان احمد ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی۹۰۱۵۷۳۲۲۴۹

ابن صفی جن کو ہم جاسوسی ناول نگار کی حیثیت سے جانتے ہیں انھوں ایک طویل عرصے تک جاسوسی ناول لکھے ہیں۔اپنے تخلیقی سفر کے دوران ابن صفی نے بے شمار کردار تخلیق کیے ہیں ان کرداروں

راجندر سنگھ بیدی کے ناولٹ ’’ایک چادر میلی سی‘‘میں پنجابی تہذیب←

جمشید احمد ٹھوکر ریسرچ اسکالر، یونی ورسٹی آف حیدرآباد

ادب انسانی لاشعور کی تکمیلیت کا ذریعہ ہے جو شعور کے صفحوں پربکھر کر انسانی ضمیر کو جھنجوڑتا ہے جس سے ہر ادیب یا تخلیق کار کے مافی الضمیر کے ساتھ ساتھ اس کے ماحول یا سماج

شوکت صدیقی کے ناولوں میں مظلوم طبقے←

شگفتہ پروین

ABSTRACT:- Shaukat Siddique is a famous progressive fiction writer. He got world wide recognition through his two master piece novels “Khuda ki Basti” and “Jangloos”. He received many literary awards that are Adam Jee award (1960), pride

اردو تلمیحات کا حکائی پس منظر←

عمران عاکف خان، ریسرچ اسکالر ، ہندوستانی زبانوں کا مرکز، جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، دہلی

تلخیص اردوادب میں یوں تو بہت سی ترکیبیں، استعارے، مثالیں، تعبیریں اور بہت کچھ بوقت ضرورت شامل ہوتا گیاجس کی اپنے اپنے وقت میں بہت اہمیت رہی اور ان سے اردو ادب کا دامن مالامال ہوتا گیا۔

اردو داستان میں محبت کی نفسیات←

طاہر نواز، ریسرچ اسکالر پی ایچ ڈی اردو، وفاقی اردو یونیورسٹی اسلام آباد

ABSTRACT (PSYCHOLOGY OF LOVE IN URDU DASTAN) (Romantic Love is the major element of urdu prose dastan. It is so much necessary that even a single dastan is not completed with out romantic love. The description of

اردو فکشن میں سماجی مسائل کی عکاسی (جموں کشمیر کے حوالے سے)←

محمد سلیمان حجام، ریسرچ اسکالر پنجابی یونی ورسٹی پٹیالہ

   قدیم زمانے میں ادب کوصرف دل بہلانے اور وقت گزارنے کی چیز سمجھا جاتا تھالیکن آج کے زمانے میں ادب زندگی کا ترجمان ہے یعنی انسانی زندگی کے مسائل اس کا لازمی جُز بن گئے ہیں۔

تحریک سر سید کا سیاسی ومعاشرتی پس منظر←

محمد فیض احمد،ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو ،دہلی یونیورسٹی

سر سید احمد خاں کا شمار ان جینیس با بصیرت اور یگانہ روزگار شخصیات میں ہے جو صفحۂ ہستی پر کبھی کبھی نمودار ہوتی ہیں اور نامساعد حالات اور ناسازگار ماحول کے باوجود اپنی ندرت فکر و

سر سید کے تعلیمی افکار، مکاتیب سر سید کی روشنی میں←

محمد شاداب شمیم ، ریسرچ اسکالر دہلی یونیورسٹی ،دہلی

 اردو زبان وادب کے معماروں میں سر سید کا نام ایک ستون کی حیثیت رکھتا ہے۔سرسید اور ان کے رفقانے اردو زبان وادب کو جدید نثر کا تحفہ عطا کیا، سر سید کے رفقا کی تعلیم و

ترقی پسندی ومارکسی تصورات کے تناظر میں مواد وموضوع کی تقدیم←

ممتحنہ اختر  پی ایچ۔ڈی ریسرچ سکالر  کشمیر یونیورسٹی‘سرینگر

فن وادب کی گتھیوں کو سمجھنے اورپرکھنے کامسئلہ محض مواد اور ہیئت کوسمجھنے کامسئلہ نہیں ہے بلکہ دونوں کی وحدت ویکسوئی سے اٹھنے والی اس حظ او رکیف وسرور ان فکری وحسی تصورات وکیفیات کو سمجھنے کامسئلہ

علوم مشرقیہِ کے فروغ میں منشی نول کشور کی خدمات←

محمد سلیم قادری      لیکچرر اردو     داتا رام میموریل انٹر کالج اسراسی بدایوں   موبائل نمبر: ۷۸۹۵۰۶۸۷۹۸

      منشی نول کشو ر:  حیات اور شخصیت تاریخِ پیدائش: دسمبر ۱۸۳۶؁ ء        تاریخِ وفات: ۱۹ فروری ۱۸۹۵؁ء منشی نول کشور ضلع متھرا کے ریٹرھا نامی گائوں میں دسمبر۱۸۳۶؁ء میں پیدا ہوئے تھے۔ان کے والد بابو جمنا

تصوف، اردوادب اور ہمارا معاشرہ  ←

ربّانی بشیر ریسرچ اسکالر، سینٹرل یونیورسٹی آف کشمیر

نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی، ارادت ہو تو دیکھ ان کو    ید بیضا لیے بیٹھے ہیں اپنی آستینوں میں      (اقبالؒ)  تصوف کسی مذہب، مسلک یا کسی انتساب کا نام نہیں بلکہ تصوف ایک فکر

اقبال کے کلام میں قرآنی پیغمبرانہ تلمیحات←

نوید حسن ملک، لیکچرار گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج جنڈانوالہ (بھکر)، پنجاب، پاکستان

 صنعتِ تلمیح کا استعمال اردو اور فارسی میں گم و بیش تمام شعرائے کرام نے کیا ہے اور بہت خوبصورتی سے اس کو نبھایا بھی ہے تاہم اقبال نے اس صنعت کا استعمال جس قدر عمدہ طریقے

اقبال کے مذہبی تصورات مکاتیب اقبال کے آئینے میں←

 محمد شبیر احمد ریسرچ اسکالر: کشمیر یونیورسٹی

مکتوب کا شمار اردو کی غیر افسانوی اصناف میں ہوتا ہے۔ مکتوب میں روز مرہ کی چھوٹی باتوں کا تذکرہ کیا جاتا ہے، جن کا تعلق مکتوب نگار یا مکتوب الیہ کی ذات سے ہوتا ہے۔ خطوط

ڈاکٹر انوار احمد کے افسانوں میں سماجی اور سیاسی تناظرات←

ڈاکٹرمسرت بانو اسسٹنٹ پروفیسر ،گورنمنٹ کالج برائے خواتین ،شاہ پور ضلع سرگودھا(پاکستان)

Abstract: Dr.Anwaar Ahmad is a renowned and eminent Urdu fiction writer. His writings have portrayed multi-dimensional aspects of society specifically the political & social perspectives are quite evident in his short stories.He has a vision of democratic

جوگندر پال کی افسانہ نگاری مصنف: ابو ظہیر ربانی←

مبصر: ڈاکٹر عزیر احمد

ڈاکٹر ابو ظہیر ربانی معاصر ادبی منظر نامے میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ان کی تنقیدی تحریریں ملک کے معروف ادبی جرائد میں باقاعدگی سے شائع ہوتی رہی ہیں۔  فکشن تنقید ان کا خاص

اپنی بات←

عزیر اسرائیل، ایڈیٹر اردو ریسرچ جرنل

انفارمیشن ٹکنالوجی کی ترقی نے طرز زندگی کے علاوہ درس وتدریس کے روایتی طور طریقوں  کو بھی بدل دیا ہے۔ اب ایک ہی شخص کسی بھی ملک میں بیٹھ کر دنیا کے کسی بھی دوردراز ملک میں

کلام نظیر کے انگر یزی تراجم←

ڈاکٹر ابو شہیم خان ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یو نیور سٹی ساگر مدھیہ پردیش

 ڈاکٹر ابو شہیم خان شعبہء اردو و فارسی ،ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یو نیور سٹی ساگر 470003 مدھیہ پردیش                 shaheemjnu@gmail.com Mob;07354966719#  انیسو یں صدی کے اواخر اور بیسویں

بانو قدسیہ :کس سمت لے گئیں مجھے اس دِل کی دھڑکنیں←

پروفیسر غلام شبیر رانا، مصفطی آباد، جھنگ، پاکستان

پاکستان میں  اردو ادب میں  تانیثیت کی چاندنی ماند پڑ گئی اور اردو ادب کا ہنستا بولتا چمن جان لیوا سکوت اور مہیب سناٹوں  کی زد میں  آ گیا ۔اردو فکشن کی وہ شمع فروزاں  ہمیشہ کے

علامہ راشد الخیری- محض مصور غم؟←

ڈاکٹر حفصہ نسرین،سینیئر مدیر شعبہ اردو دائرۂ معارفِ اسلامیہ پنجاب یونیورسٹی، لاہور

ابتدائیہ: علامہ راشد الخیری اردو کے منجھے ہوئے افسانہ نگار و ناول نگار تھے اردو ادب میں افسانے کا آغاز، بقول بعضے، انہی سے ہوتا ہے(۱)۔ وہ بیک وقت ادیب، مصلح، سیرت نگار، سوانح نگار، مبصّر اور

محقق قاضی عبدالودود←

ڈاکٹرعرشی خاتون

اردو میں  باضابطہ طور پر تحقیق کا آغاز محمود شیرانی سے ہوتا ہے۔ انھیں  تحقیق کا معلّم اوّل کہا جاتا ہے۔ شیرانی صاحب نے پہلی بار تحقیق میں  غیر جذباتی اندازِ نظر کی ضرورت کا احساس دلایا۔

اردوغزل کا تحقیقی  جائزہ←

جاں نثار معین، مولانا آزاد یونی ورسٹی، حیدراباد، انڈیا

تلخیص: غزل اُردو ۔ فارسی یا عربی کی ایک صنفِ سُخن ہے۔جس کے پہلے دو مِصرے ہم قافیہ ہوتے ہیں ۔ غزل کے لیے پہلے ریختہ لفظ  استعمال میں  تھا۔( امیر خسروؒ نے موسیقی کی راگ کو

اردوکالم نویسی میں قاسمی کا اختصاص←

حامد رضا صدیقی مسلم یونی ورسٹی علی گڑھ Mob. 07895674316 E-mail:hamidrazaamu@gmail.com

                احمد ندیم قاسمی دنیا ئے ادب میں تعارف کے محتاج نہیں ہیں انھوں نے اردو ادب میں مختلف اصناف میں طبع آزمائی کی اور انھوں نے ناول، افسانے،ڈرامے، صحافت، تنقید، اور کالم نگاری میں اہم کارنا

ساحر لدھیانوی کی شاعری’’تلخیاں ‘‘ کی روشنی میں←

پشپیندر کمار نم ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی

  ساحر لدھیانوی کا اصلی نام عبد الحئی ہے۔وہ ۸؍ مارچ ۱۹۲۱ء کو لدھیانہ میں  پیدا ہوئے۔ اسی لیے لدھیانوی کہلائے۔ جب کہ ساحرؔ ان کا تخلص ہے۔ سا حر لدھیا نوی ایک بڑے متمول گھرا نے

قرآن حکیم کے غیرمحدود ادبی محاسن (ایک جائزہ←

بشیر احمد کشمیری ریسرچ اسکالر، ایفل یونیورسٹی ، حیدرآباد

تاریخی شواہد سے یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ قرآن کریم کے نزول کے بعد برے بڑے ادباء وشعراء کی زبانوں  پرمہر لگ گئی جس کی ایک عمدہ مثال جاہلی دور کے شاعر معلقات لبید بن ربیعہ

کاشف الحقائق اور شیخ امام بخش ناسخ←

محمد مقیم ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی

’کاشف الحقائق‘ امداد امام اثر کی مشہور زمانہ کتاب ہے۔ اس کی قاموسی حیثیت آج بھی مسلم ہے۔سچ تو یہ ہے کہ اردو ادب کی تاریخ میں  اثر کا نام اسی کتاب کی بدولت ہے۔ اس مضمون

اردومیں بچوں کاسائنسی ادب ایک مطالعہ←

محمدرضافراز، ریسرچ اسکالر،شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی،دہلی

ہرزمانہ کی سائنس اور ٹکنالوجی اس دور کے تقاضوں اور ضرورتوں کے اعتبار سے مختلف ہوتی ہیں ،ان ٹکنالوجی کو سمجھ کر ان کی برکتوں سے لطف اندوز ہونا اور اس کو استعمال میں لاناایک ترقی یافتہ

تانیثیت اور مئیوٹ گروپ تھیوری←

عبدالقادر صدیقی

دنیا جسے عورت کے نام سے جانتی ہے، صدیوں سے ٹھگی گئی ہے ۔ آج گر اسے کچھ آزادی حاصل بھی ہے تو اتنی ہی جتنی کہ سرمایہ داروں اور پدرسری نظام کے فائدے کے لیے ضروری

سرسیّد اور صحافت←

ڈاکٹر صدیقہ جابر حمیدیہ گرلز پی جی کالج الٰہ آباد یونی ورسٹی ، الٰہ آباد

              17اکتوبر 1817ء، یہ وہ تاریخ اور سال ہے جس میں ہندوستانی مسلمانوں کی سسکتی زندگی کو علم و عرفان کا آبِ حیات پلانے والے سرسیّد احمد خاں کا وجودِ مسعود

کیول دھیر اور ان کا افسانہ’’دہشت‘‘تجزیے کی نظر سے←

پروفیسر فاروق بخشی شعبہ اردو ، موہن لعل سکھدیو یونیورسٹی، جے پور

کیول دھیر کا شمار بر صغیر کے ان ممتاز قلم کاروں  میں  ہوتا ہے جو اپنے فن کا استعمال دلوں  کو جوڑنے ‘انسانی احساسات و جذبات کو سمجھنے میں  کرتے ہیں ۔میرے نزدیک ان کی شخصیت ہمیشہ

’چوتھی کا جوڑا‘اصلاح کا ایک پہلو←

ڈاکٹر مشتاق احمد قادری، ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی ، دہلی، انڈیا

ڈاکٹرانور سدید اردو ادب کی ’مختصر تاریخ ‘ میں   لکھتے ہیں  ’۔’عصمت چغتائی کی شہرت میں عظمت کم اورحیرت زیادہ ہے‘‘۔عصمت نے اپنے افسانوں میں رشید جہاں کے جذبات واحساسات کی نسوانی بغاوت کو پروان چڑھایااوراپنے افسانوں

 اردو افسانہ اور دیہات←

 فیاض احمد شیخ  ریسرچ سکالرڈاکٹر ہری سنگھ گور سنڑل یونیورسٹی  ایم۔پی

 بقول احمد ندیم قاسمی:  ’’ تیری نظروں میں تو دیہات ہیں فردوس مگر  میں نے دیہات میں اُجڑے ہوئے گھر دیکھے ہیں  میں سمجھتا ہوں مہاجن کی تجوری کا راز  میں نے دہقان کی محنت کے ثمر

اردو افسانہ اور مرزا عظیم بیگ چغتائی کی افسانہ نگاری←

کمیل ترابی، ریسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی، انڈیا

انسان کے پاس جب وقت تھاتو وہ فرصت سے لمبے لمبے واقعات ، پریوں کی کہانیاں ، دیومالائی عناصر م جادونگری اور دوسرے ایسے مافوق الفطرت عناصرکو سننے میں بڑی دلچسپی لیتا تھا اور ان مافوق الفطرت

راجند سنگھ بیدی اور ایک چادر میلی سیا←

محمد توصیف ریسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی

راجندر سنگھ بیدی بنیادی طور پر ترقی پسند افسانہ نگار ہیں۔کرشن چندر ،منٹو، عصمت چغتائی جیسے مشہور افسانہ نگاروں میں بیدی کا شمار ہوتا ہے۔بیدی افسانہ نگاروں کی فہرست میں تو پیش پیش نظر آتے ہیںلیکن ناول

ہندی نہیں رہے ہم اردو زباں ہماری←

شاہنواز ہاشمی، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی

(ادارتی نوٹ: شاہ نواز ہاشمی کے اس مضمون میں جن خیالات کا اظہار کیا گیا ہے، خصوصا آزادی کے بعد اردو کو لے کر خود اردو آبادی اور سیاست دانوں کے رویہ کے بارے میں اس کی

اشاریہ ماہنامہ سائنس←

عزیر اسرائیل

اشاریہ ماہنامہ سائنس مؤلف:               ڈاکٹر محمد کاظم صفحات:           554 قیمت:              500 ناشر: ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس، دہلی مبصر : ڈاکٹر عزیر اسرائیل   یہ اتفاق ہی کی

 ‘ادب اور احتساب’←

تبصرہ نگار: محمود فیصل

میرے سامنے ڈاکٹر شاذیہ عمیر کی نئی کتاب  ‘ادب اوراحتساب’ کی سنہری تحریریں آنکھوں کے دوش پر سوار ہو کر دل ودماغ تک رسائی حاصل کررہی  ہیں۔ اس کتاب کا نام ہی اس کے اندر موجود تحریروں

جہاں آرزو←

مبصر : محمد اشرف یاسین

جہاں  آرزو شاعر : سحر محمود                      اشاعت : 2016 صفحات : 160                      قیمت : /180روپے ناشر : مکتبہ الفاروق ،ابوالفضل انکلیو،جامعہ نگر ،نئی دہلی ۔25 مبصر : محمد اشرف یاسین،بی اے ،آنرس(اردو ) سال آخر ،جامعہ

امیرشریعت سادسؒ:نقوش وتاثرات←

محمدشارب ضیاء رحمانی

نام کتاب:امیرشریعت سادسؒ:نقوش وتاثرات مولف:محمدعارف اقبال قیمت : پانچ سو روپئے(500) ضخامت : 684صفحات ناشر:شعبہ نشرواشاعت مدرسہ امدادیہ،لہریاسرائے، دربھنگہ مبصر:محمدشارب ضیاء رحمانی امیرشریعت سادس حضرت مولاناسیدنظام الدین علیہ الرحمۃ کواللہ نے دینی امورمیں درک عطافرمایاتھااوردینی اداروں کوحسنِ

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.