تحقیق وتنقید

آزادی کے بعد بنگال میں غزلیہ شاعری←

 عبد الحلیم انصاری(محمد حلیم)، شعبہء اردو،  رانی گنج گرلس کالج،مغربی بنگال

تحریر: عبد الحلیم انصاری(محمد حلیم)، شعبہء اردو،  رانی گنج گرلس کالج،مغربی بنگال   Mob:-9093949554                 اردو زبان و ادب میں بنگال کو لکھنو اور دلی کی طرح ایک دبستان کی حیثیت حاصل تو نہ ہو سکی مگر

راہی معصوم رضا کا ناول ’’آدھا گائوں‘‘ پر ایک نظر←

تحریر: جنّتی جہاں، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ

تحریر: جنّتی جہاں، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ Mob. 9837877039 E-mail: jannatijahan53@gmail.com                 راہی معصوم رضا کی پیدائش یکم ستمبر ۱۹۲۵ء کو غازی پور (اترپردیش) میں ہوئی۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم غازی پور سے حاصل

انتظار حسین کے افسانوں میں علامت نگاری (گلی کوچے، کنکری،آخری آدمی←

ڈاکٹر فرید حسینی، اسلام آباد ماڈل کا لج فار فائز سٹریٹ ۱۷،آئی ٹین ون، اسلام آباد

ABSTRACT Urdu Literature has rich tradition regarding use fo symbols to make it more meaningfull. Symbolic or abstract short stories became popular in Pakistan in the decades of sixties & seventies while sensorship was imposed. Intizar Hussain

بانو قدسیہ:تہذیبی مرکز لاہور کی نمائندہ ناول نگار  ←

  اقبال احمد شاہ،  استاد شعبہ اردو،   گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج  کوٹ سلطان(پاکستان

                                                Bano Qudsia:leading Novelist of “Tehzeebi markaz” Lahore   by:Iqbal Ahmad Shah,lecturer Urdu,Govt Post_Graduate college Kot Sultan(Pakistan)                                             اقبال احمد شاہ،  استاد شعبہ اردو،   گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج  کوٹ سلطان(پاکستان)   Iqbalshah26@yahoo.com +923457171761   Abstract: Bano Qudsia’s novels

مرثیے کی روایت اور انیس کی مرثیہ نگاری←

ڈاکٹر عبدالرحمن، این سی ای آرٹی، نئی دہلی

مرثیہ شاعری  کی ایک صنف ہےجس میں کسی کی موت پر اس کے محاسن وفضائل کو یاد کرکے جزع فزع کیا جاتا ہے۔مرثیے کو شخصی اور کربلائی دوزمروں میں تقسیم کیا گیاہے۔ شخصی مرثیے کی تاریخ عربی

کارِ جہاں دراز ہے :سوانحی دستاویزی ناول←

  ڈاکٹر محمد زاہد عمر، اسلام آباد،پاکستان

  ڈاکٹر محمد زاہد عمر  اسلام آباد،پاکستان اردو ناول کی تاریخ میں سوانحی دستاویزی رجحان رفتہ رفتہ پختہ ہوتا چلا گیا اورچند ایسے ناول منظر عام پر آئے جنہیں بجا طور پر نمائندہ سوانحی دستاویزی ناول قرار

 کرشن چندر ۔ ہمہ جہت زود نویس قلمکار←

ڈاکٹر حارث حمزہ لون، رحمت آباد  رفیع آباد  بارہمولہ کشمیر

                اُردو کی شعری اصناف میں بہ لحاظِ فن اور بہ لحاظِ مقبولیت جو حیثیت غزل کو حاصل ہے ، وہی حیثیت نثری اصناف میں افسانہ کو بھی حاصل ہے ۔ جس طرح اچھی غزل کے شعراء

شہریار کی شاعری میں استفہام←

ڈاکٹر محمد عزیز بلرامی، آفتاب ہال ، علی گڑھ مسلم یوی ورسٹی ،علی گڑھ

                شہریارؔکے اسلوب شاعرانہ میں جو چیز بہت نمایاں ہے وہ ان کا سوالیہ یااستفہامیہ لب ولہجہ ہے۔ اس لب ولہجہ سے ان کی جدت طرازی اور فلسفیانہ طرز فکر دونوں کا اندازہ ہوتاہے۔ ساتھ ہی یہ

اردو ادب میں تازہ وارد کردار : صالحہ صالحہ←

دائم محمدانصاری ، گیسٹ لکچرر، شعبہ اردو، کلکتہ گرلس کالج  مٹیابرج ، کلکتہ

 دائم محمدانصاری گیسٹ لکچرر، شعبہ اردو، کلکتہ گرلس کالج مٹیابرج ، کلکتہ (Ph:8777834566) ’’ٹھوکر کھانا اور گرنا اور اٹھنا اور ایک خاموش انسان بن کر جینا اور اپنے تھکے ماندے قدموں سے اس زمین کو پیچھے کی

حامدی ؔکاشمیری کی غزل میں انسانی شناخت کا  بحران←

نثار احمد ڈار، پلوامہ کشمیر

    غزل بے چین روح کے سفر کا نام ہے ۔یہ تجربات کی زبان بولتی ہے شاعر جذبہ اور تخیل کی مدد سے اپنی درون بینی کو ظاہر کرتا ہے ۔یہ تجربات زمانوں پر محیط ہوتے ہیں۔اپنے

ناول’مدار‘کا تنقیدی جائزہ←

اخلاق احمد، ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ،دہلی یو نیور سٹی ،دہلی

اخلاق احمد ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ،دہلی یو نیور سٹی ،دہلی akhkaqueahd@gmail.com Mob.9210472322-9350993422 حیات اللہ انصاری نے بطور ناول نگار ’ لہو کے پھول ‘ جیسے ضخیم ناول کے ہی ساتھ مختصر نا ول ’ مدار‘ بھی

تصوف، وحدت الوجود اور ابن عربی :ایک مطالعہ←

محمد عارف، ریسرچ اسکالر ۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی،نئی دہلی

                                    عالَمِ حادثات و ممکنات میں انسان ہمیشہ سے اپنے وجود اور اس کے بنانے والے یعنی خالق حقیقی پر غور وخوض کر تا رہا ہے جہاں وہ اس کائنات کی موجود اشیاء میںایک ایسی ذات

اسلامی تانیثیت کاپس منظر اور معاصر کلامیہ←

نور فاطمہ، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو، جے پرکاش یونیورسٹی، چھپرہ (بہار)۔

 تعارف تانیثیت سے متعلق گذشتہ تین دہائیوں کے دانشورانہ کلامیوں میں  ایک نئے رجحان نے مقبولیت حاصل کی ہے جس کا تعلق اسلام کے مقدس متون (قرآن و سنت) کی تفاسیر و تشریحات (احادیث، شریعت، فقہ وفتاوی

سرسید کے انشائیوں میں بیانیہ اور وضاحت کی کارفرمائی←

محمد علی عالم ، ریسرچ اسکالر  شعبہ اردو  یونیورسٹی آ ف میسور۔ کرناٹکا

   افسانوی نثر کے جس انداز کی نشاندہی کرتے ہوئے قصہ‘ کہانی اور کردار کے علاوہ خیالی یا قیاسی ہی نہیں‘ بلکہ ماورائی چیزوں کی نمائندگی ہوتی ہے بلاشبہ اسے فکشن کی دلیل سمجھا جاتا ہے۔ اس

جدیداردو افسانہ کے تجربات پر ایک نظر←

شاہدحُسین، رسیرچ اسکالر سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر، کشمیر

شاہدحُسین رسیرچ اسکالر، سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اُردو افسانہ آغا ز سے لیکر موجودہ دور تک نت نئے نئے تجربات کرتا ہوا اپنی منزل کی طرف گامزن رہا ہے۔ اُردو افسانہ ان تجربات سے ہوکر اپنی شناخت

مابعد جدید غزل کے موضوعات←

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی) غزل کا بنیادی موضوع حسن وعشق کی باتیں کرنا ہے ۔واردات قلبی کا اظہار اس کا خاصہ ہے ، ابتدائی دورکی غزلوں میں معاملات عشق ، عاشق ، معاشوق

یادوں کی برات اور سیاسی مباحث←

ساجد اشرف، ریسرچ اسکالر جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔نئی دہلی

ساجد اشرف ریسرچ اسکالر جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔نئی دہلی  اردو میں اب تک سینکڑوں خودنوشت سوانح عمریاں لکھی گئیں ہیںجن میں اکثر و بیشتر مقبول بھی ہوئیں۔ لیکن جوش ملیح آبادی کی خوذدنوشت سوانح حیات یادوں کی

فن رباعی اور علامہ اقبال کی دوبیتیاں←

خوشبو پروین، ریسرچ اسکالر ، شعبہ اردو، حیدرآباد یونی ورسٹی، حیدرآباد

علامہ سرمحمد اقبال کی شہرت کا ڈنکا نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرونِ ممالک میں بھی بچتا رہاہے۔ان کی لازوال شہرت کی وجہ ان کی شاعری ہے جس میں نظمیں، غزلیں، مثنوی اور قطعات وغیرہ شامل ہے

دو بھیگے ہوئے لوگ  کا تنقیدی مطالعہ←

کنیز فاطمہ، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو ، خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ

اقبال مجید کے افسانوں کا موضوعاتی دائرہ بہت وسیع ہے وہ اپنے عہد کو جبر وستم ، عدم تحفظ منافقت اور بیگانگی کے حوالے سے پیش کرتے ہیں ۔ اپنے عہد کی گم شدگی بے چارگی اور

جگر مرادآبادی کی شاعری میں محبت او رانسانیت←

ڈاکٹر چمن آرا خان ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی ای آرٹی ، نئی دہلی

ڈاکٹر چمن آرا خان ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی ای آرٹی ، نئی دہلی جگر مرادآبادی بنیادی طور پر ایک رومانی شاعر تھے، انھوں نے جب شاعری شروع کی اس وقت کم و بیش سبھی شعراداغؔ کی

شاہد جمالی کی کتابوں میں سلیم جعفر کی سوانح اور شاعری←

ڈاکٹر معین الدین شاہین ایسو سی ایٹ پروفیسر، شعبہ اردو،سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج،اجمیر

ڈاکٹر معین الدین شاہین ایسو سی ایٹ پروفیسر، شعبہ اردو،سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج،اجمیر دنیا ئے ادب میں سلیم جعفر کو محقق،ناقد، ماہر لسانیات، اور مورخ وغیرہ جیسی حیثیتوں سے پہچانا جاتا ہے۔لیکن بہت کم حضرات

بر صغیر کی اردو شاعری اور عصری تقاضے←

ڈاکٹر سید صادق علی صدر، شعبۂ اردو، گورنمنٹ پی جی کالج ٹونک، راجستھان

ڈاکٹر سید صادق علی صدر، شعبۂ اردو، گورنمنٹ پی جی کالج ٹونک، راجستھان قدیم کے وجود کو چیر کر جدید نموپذیر ہوتا ہے اور اپنے عہد کے تقاضوں کے مطابق رد و قبول کے مرحلوں سے گزرتے

اردو تنقید کے سرچشمے←

ڈاکٹر ثوبان سعید اسسٹنٹ پروفیسر ، خواجہ معین الدین چشتی، لسان یونی ورسٹی ،لکھنؤ

ڈاکٹر ثوبان سعید اسسٹنٹ پروفیسر ، خواجہ معین الدین چشتی، لسان یونی ورسٹی ،لکھنؤ عربی زبان میں نقدِ شعر کے اوّلین نمونے جاہلی عہد کی شاعری میں ملتے ہیں۔ اُس زمانے کی زندگی بڑی سادہ ہوتی تھی۔ سماج

منفرد لب و لہجے کا شاعر افتخار عارف←

ڈاکٹر محمد اکبر اسسٹنٹ پروفیسر( سی پی ڈی یو ایم ٹی) ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ،حیدرآباد

ڈاکٹر محمد اکبر اسسٹنٹ پروفیسر( سی پی ڈی یو ایم ٹی) ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ،حیدرآباد جدیداردو شاعری میں ایک اہم نام افتخار عارف کا ہے ۔وہ حقیقت پسند واقع ہوئے ہیں ،کسی بات

اُردو کے ارتقا میں دیگر زبانوں کے لیے وُسعت نظری کا کرداراُردو کے ارتقا میں دیگر زبانوں کے لیے وُسعت نظری کا کردار←

شاہد رضالیکچرار ،اُردو ،شریعہ کالج ،منہاج یونی ورسٹی  ،365ایم ، ماڈل ٹاون لاہور،پاکستان

شاہد رضا لیکچرار ،اُردو ،شریعہ کالج ،منہاج یونی ورسٹی  ،365ایم ، ماڈل ٹاون لاہور،پاکستان 0321-4**5250 shahidrazapak@gmail.com Abstract اردو زبان اپنی حلاوت اور چاشنی کی وجہ سے ابھی تک اپنے آپ کو منوائے ہوئے ہے۔ اردو رسم الخط

اردو غزل میں گہن کی ترجمانی←

انجینئر محمد عادل ہلال ہائوس4/114، نگلہ ملّاح سول لائن علی گڑھ، علی گڑھ ، یوپی

انجینئر محمد عادل ہلال ہائوس4/114، نگلہ ملّاح سول لائن علی گڑھ، علی گڑھ ، یوپی موبائل:0935885**06 جب سے انسان نے اس کرۂ ارض پر قدم رکھا ہے تب سے وہ طرح طرح کے مشاہدات کرتا رہاہے۔کیوں کہ

تکنیک کا تنوع:انتظار حسین کے افسانوں میں←

مشرف فیاض ریسرچ اسکالر،سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر

مشرف فیاض ریسرچ اسکالر،سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر بیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی اردو افسانے کی تاریخ کا آغاز بھی ہوتا ہے۔ابتدا سے ہی اردو افسانے کو ایسے باکمال افسانہ نگار نصیب ہوئے جنہوں

ادب ، سماج اورکلچر←

شاہد حسین ڈار ریسرچ اسکالر، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر

شاہد حسین ڈار ریسرچ اسکالر، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر انسانی تاریخ پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان جب دنیا میں آیا ہے تو سب سے پہلے اسے تین مادی ضرورتیں در پیش

ترقی پسند افسانہ اورحیات اللہ انصاری←

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر فون نمبر:7780801**6 ای۔میل: khurooshafia208@gmail.com ترقی پسندافسانے کا آغاز منشی پریم چندسے ہوتا ہے ۔پریم چند کے زمانے میں جتنی بھی کہانیاں لکھی گئیں تھیں ان میں ترقی

معین اشرف کی کہانیوں میں مشرق ومغرب←

شبانہ خاتون ریسرچ اسکالر، جواہر لال نہرو یونی ورسٹی ، نئی دہلی

شبانہ خاتون ریسرچ اسکالر، جواہر لال نہرو یونی ورسٹی ، نئی دہلی اردو ادب میں مہجری ادب کی روایت اب رفتہ رفتہ کافی توانا ہوگئی ہے۔ اردو کے مہجری ادب کے سلسلے کو اگرتاریخ ادب کی روشنی

تحقیق کے میدان میں ڈاکٹر زورؔکے اہم کارنامے←

رشدہ شاہین ریسرچ اسکالر، حیدرآبادسنٹرل یونی ورسٹی ،حیدرآباد

رشدہ شاہین ریسرچ اسکالر، حیدرآبادسنٹرل یونی ورسٹی ،حیدرآباد Mobile no.:- 8125931*** Email:- rushdashaheen25@gmail.come اردو ادب کے صاحب طرز ادیب ،ماہر لسانیات،مورخ دکن،ممتاز محقق،بلند پایہ نقاد اور بانیٔ ادارۂ ادبیات اردو، اورینٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر محی الدین

ہندوستانی ادب میں مشترکہ تہذیبی و ثقافتی رجحان←

عادل احسان ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی

عادل احسان ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی Mob.No-88021**589 Email-adilehsan1@gmail.com ہندوستان شروع سے ہی امن اور انسانیت کا گہوارہ رہاہے ۔اس کی فضاؤں میں تہذیب وتمدن ا ور ثقافت کا مہتاب ہمیشہ اپنی روشنی سے

اردو سفر ناموں میں تانیثی تھیوری کا اطلاق←

ڈاکٹر عرش ؔکاشمیری لکچرر اردو، کشمیر یونی ورسٹی(ساؤتھ کیمپس) ، سری نگر

ڈاکٹر عرش ؔکاشمیری لکچرر اردو، کشمیر یونی ورسٹی(ساؤتھ کیمپس) ، سری نگر cell:9797214***2 اردو ادب کے ذی شعور اور ذی فہم حضرات اس امر سے واقف ہیں کہ ۱۹۸۰ء کے بعد ما بعد جدید کا دور شروع

اشرف صبوحی کے خاکوں کا سماجیاتی مطالعہ←

عبدالبصیر ٹی جی ٹی۔اردو،گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مدنپور کھادر،نئی دہلی

عبدالبصیر ٹی جی ٹی۔اردو،گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مدنپور کھادر،نئی دہلی Abstract اردو کی غیرافسانوی نثری اصناف میں خاکہ کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔معاشرے کی بنیاد افراد پر قائم ہے ،ہرشخص دوسرے سے نہ صرف رنگ ونسل

ریاست جموں و کشمیر کے خودنوشتوں میں مقامی تہذیب و ثقافت کی عکاسی←

سارہ بتول ریسرچ اسکالر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ، حیدرآباد

سارہ بتول ریسرچ اسکالر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ، حیدرآباد ریاست جموں و کشمیر میں سوانحی ادب کے ابتدائی آثار منشی محمد دین فوق کی خود نوشت سوانح حیات’’ سرگزشت ِ فوق ‘‘میں ملتے

کشمیر کی پنڈت برادری کی غیر افسانوی نثر ی خدمات←

ڈاکٹرآزاد ایوب بٹ گوسو، ضلع پلوامہ ، کشمیر

ڈاکٹرآزاد ایوب بٹ گوسو، ضلع پلوامہ ، کشمیر 70067294** کشمیر ایک باشعور اور باہمت طبقے کا خطہ ہے جہاں تہذیبی ،ثقافتی ،علمی اور ادبی ہر سطح پر کارہائے نمایاں انجام دئیے گئے۔ اس کے ثبوت میں وہ

میواتی سَنت شاعرہ سہجوبائی کی شاعری میں گرو بھکتی←

عزیز سہسولہ میو ریسرچ اسکالر ،جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، نئی دہلی

عزیز سہسولہ میو ریسرچ اسکالر ،جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، نئی دہلی موبائل نمبر۔9868565081 ای میل آئی ڈی:azizsahsola@gmail.com عہد وسطی میں نِرگن بھکتی کے علمبردار سنتوں میں میرا بائی کے بعد سہجو بائی سب سے زیادہ مشہور

’’اہلِ کتاب ‘‘ کا بیانیاتی تجزیہ←

ڈاکٹر الطاف انجم  اسسٹنٹ پروفیسر اُردو،  نظامتِ فاصلاتی تعلیم ،کشمیر یونی ورسٹی، سری نگر

ڈاکٹر الطاف انجم  اسسٹنٹ پروفیسر اُردو،  نظامتِ فاصلاتی تعلیم ،کشمیر یونی ورسٹی، سری نگر 7006425827  ای میل : altafurdu@gmail.com   بیسویں صدی کے ربع آخر میں اُردو تنقید کی آبِ جُو جس بحرِ بیکراں میں متشکل ہوئی

احمد شناسؔکے شعری مجموعہ’’ صلصال‘‘ کا خمیر←

سجاد احمد نجار ریسرچ اسکالر،اندور یونی ورسٹی ، اندور، ایم ۔ پی

سجاد احمد نجار ریسرچ اسکالر،اندور یونی ورسٹی ، اندور، ایم ۔ پی 9858667464. اردو شعر و ادب کا افق ہر عہد میں تاباں رہا ہے ۔اس کے فروغ میں بر صغیرکے ہر خطے اور ہر علاقے کو

احمد ند یم قا سمی (ما ہ و سا ل کے آئینے میں )←

 ظفر معین بلے جعفر ی

احمد ند یم قا سمی (ما ہ و سا ل کے آئینے میں ) 20نو مبر 1916۔10جو لا ئی 2006  ظفر معین بلے جعفر ی حیا ت و معا ملا ت خا ند انی نا م :

لوک ادب اوراس کی روایت←

پروفیسر ابن کنول،  سابق صدر ، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی، دہلی

پروفیسر ابن کنول  سابق صدر ، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی، دہلی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔            کسی بھی زبان کے لوک ادب کی تاریخ اس زبان کی تاریخ کے ساتھ وابستہ ہوتی ہے، زبان کی ابتدائی شکل بولی کی

دلّی کا درویشانہ ماحول اور دردؔکی شاعری←

  ڈاکٹر احمد امتیاز، شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی

  ڈاکٹر احمد امتیاز شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی Mob: 9899754685 Email: imteyaz.urdu@gmail.com ہندوستان میں صوفیائے کرام کی آمد کا سلسلہ باضابطہ طور پر تیرہویں صدی عیسوی(ساتویں صدی ہجری) سے شروع ہوتا ہے۔ اگرچہ گیارہویں صدی عیسوی میں

مشرق و مغرب کا سماجی پس منظر اور فہیم اختر کے  افسانے←

ڈاکٹر محمد کاظم ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی ، دہلی، انڈیا

ڈاکٹر محمد کاظم ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اردو، دہلی یونیورسٹی ، دہلی، انڈیا ’’میاں  غفور۔ جی مرزا جی۔ آج آپ نے  ہماری قمیص پر استری کیوں  نہیں  فرمائی؟ غفور دھوبی نے  گھبراتے  ہوئے  کہا: مرزا جی آج

جدید اردو افسانے  میں  تقسیم ہند کا المیہ←

سید واصفہ غنی، ریسرچ اسکالر، شعبہء اردو ایس۔ پی۔ جین کالج، سہسرام۔ ۸۲۱۱۱۵

سید واصفہ غنی ریسرچ اسکالر، شعبہء اردو ایس۔ پی۔ جین کالج، سہسرام۔ ۸۲۱۱۱۵ موبائل:۔ 8969276117 Email: wasifaghani14@gmail.com                 ہندوستا نی تاریخ میں  تقسیم ہند کاسال خصوصی اہمیت کا حامل ہے ۔ ۱۹۴۷ ؁؁؁ ء میں ہندوستان کومدتوں

فائر ایریا مظلوم طبقے  کی ایک انوکھی داستان←

ارشد احمد کوچھے ، ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو و فارسی  ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یونیورسٹی ،ساگر ،مدھیہ پردیش

ارشد احمد کوچھے  ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو و فارسی  ڈاکٹر ہری سنگھ گور سنٹرل یونیورسٹی ،ساگر ،مدھیہ پردیش  موبائل نمبر: 6005147458                 ’’ فائر ایریا ‘‘الیاس احمد گدی کا شاہکار ناول ہے  جو۱۹۹۴ ء میں  شائع ہوا

محقق اول محمود شیرانی کے  تبصرے←

ڈاکٹر جہاں  گیر حسن، شاہ صفی اکیڈمی/جامعہ عارفیہ، پوسٹ:سیدسراواں ،وایا:چرواں، ضلع کوشامبی(الہ آباد)۔

ڈاکٹر جہاں  گیر حسن شاہ صفی اکیڈمی/جامعہ عارفیہ  پوسٹ:سیدسراواں ،وایا:چرواں     ضلع کوشامبی(الہ آباد) پن کوڈ212213:  موبائل:9910865854   E-mail:-mjhasan2009@gmail.com تاریخ اُرد و زبان و ادب کے  گلستان میں  کچھ شگفتہ اور سدابہار شخصیات ایسی ہیں  جن پر

اکیسویں  صدی میں  علی گڑھ تحریک اور ہندوستانی مسلمانوں  کی تعلیم←

  محمد علام، پوسٹ گریجویٹ ٹیچر (منٹو سرکل) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ۔۲۰۲۰۰۲  (انڈیا)۔

   محمد علام پوسٹ گریجویٹ ٹیچر (منٹو سرکل) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ۔۲۰۲۰۰۲  (انڈیا) Email: mohammad_allam@rediffmail.com                 یوں  تو علی گڑھ تحریک دیکھنے  میں  ایک کثیرالابعاد تحریک لگتی ہے  جس کا مقصد سماجی تعلیمی اور

سرسید:ہندوستانی مسلمانوں  کے  محسنِ اعظم←

ریاض احمد ، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو ،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،علی گڑھ

                ریاض احمد                 ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو                  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ،علی گڑھ سرسیدجیسی نابغۂ روزگار شخصیت کہیں  صدیوں  میں  جاکر پیدا ہوتی ہے ، بالخصوص انیسویں  صدی میں  ان کا پید اہونا مسلمانوں  کے  لیے

لکھنوی تہذیب اورمعرکہ ٔ حیوانات: امتیاز و انفراد←

محمد اظہار انصاری، استاد ریاستی مڈل اسکول ،پوکھریا ، بہار

محمد اظہار انصاری استاد ریاستی مڈل اسکول ،پوکھریا ، بہار MOB:7320836823  لکھنؤ اپنی خاص وضع قطع ، رہن سہن ، خور د و نوش ، لباس و پوشاک ، تفریح و تعیش ، رقص و موسیقی ،

غیر مسلم رباعی گو شعرا←

امیر حمزہ ، ریسرچ اسکالر، دہلی یونی ورسٹی

امیر حمزہ ریسرچ اسکالر دہلی یونی ورسٹی 8877550086 ameerhamzah033@gmil.com                 وہ زبان جس کے  نتیجے  میں  گنگا جمنی تہذیب پروان چڑھی،وہ اردو تھی اور جو تہذیب اردو زبان کے  سائے  میں  پر وان چڑھی وہ گنگا جمنی

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.