تحریکات ورجحانات

علی باقر کے افسانوں میں جدیدیت کا رجحان  (تہذیبی ثقافتی پس منظر) ←

ڈاکٹرشاہ جہاں بیگم گوہرؔ کرنولی  گیسٹ لیکچرر، ڈاکٹر عبدالحق اردو یونی ورسٹی، کرنول، آندھراپردیش،انڈیا۔ 

ڈاکٹرشاہ جہاں بیگم گوہرؔ کرنولی  گیسٹ لیکچرر، ڈاکٹر عبدالحق اردو یونی ورسٹی، کرنول، آندھراپردیش،انڈیا۔  begum.shahjahan93@gmail.com  9347321587  (Ali Baqar ke Afsanon mein Jadeediyat ka Rujhan by Dr. Shah Jahan Begum)  رجحان کا کوئی مقصد نہیں ہوتا عموماً یہ

اردو تنقید مشرقی تصورات و نظریات کے تناظر میں ←

محمد شوکت علی،  لیکچرار اردو،اسپائر کالج مناواں،لاہور(پاکستان) 

محمد شوکت علی  لیکچرار اردو،اسپائر کالج مناواں،لاہور(پاکستان)  Email: shouketurdu@gmail.com  Cell No: 0323-4279788     Urdu Criticism in the Context of Eastern Concepts and Ideas  Abstract:  In this article, the concepts and ideas of Urdu criticism have been critically

حلقہ ارباب ذوق کے افسانے←

ڈاکٹر سید قمر صدیقی شاہین باغ جامعہ نگر، نئی دہلی

ترقی پسند ادبی تحریک کو شروع ہوئے ابھی تین سال ہی ہوئے تھے کہ اردو میں ’ بزم داستان گویاں‘کے نام سے۲۹ ؍اپریل ۱۹۳۹ء میں ایک نئے ادبی رجحان(جو آگے چل کر’ حلقہ ارباب ذوق ‘کے نام

جدید افسانے کا علامتی پہلو←

مشرف فیاض ٹھوکر، ریسرچ اسکالر ،شعبہ اردو، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر،انڈیا

ترقی پسند تحریک کے بعد جدیدیت کے رجحان نے اردو ادب خاص کر اردو فکشن پر اپنے اثرات مرتسم کیے۔اردو افسانے میں جہاں اس رجحان سے موضوعات میں اضافہ ہوا وہیں دوسری طرف ان موضوعات کو برتنے

نومارکسیت :بنیادی مقدمات اور دائرہ کار←

توصیف احمد ڈار، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو ، کشمیر یونیورسٹی

توصیف احمد ڈار، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو ، کشمیر یونیورسٹی فون :9622543998                 یوں تو اردو ادب کے اُفق پر ہر دور میں کوئی نہ کوئی تحریک ، رویہ ، میلان یا رجحان اُبھرتا اور ڈوبتا رہا

فینٹسی:بنیادی مباحث←

ڈاکٹرعبدالشکور، لیکچرر شعبہء اردو ایف۔جی۔ پوسٹ گریجویٹ کالج ایچ ایٹ اسلام آباد  ڈاکٹر نجیبہ عارف بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی اسلام آباد

ڈاکٹرعبدالشکور لیکچرر شعبہء اردو ایف۔جی۔ پوسٹ گریجویٹ کالج ایچ ایٹ اسلام آباد abdulshakoor.khosa@gmail.com ڈاکٹر نجیبہ عارف بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی اسلام آباد Fantasy is that element of a legend or story which is baseless, contrary to

جدیداردو افسانہ کے تجربات پر ایک نظر←

شاہدحُسین، رسیرچ اسکالر سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر، کشمیر

شاہدحُسین رسیرچ اسکالر، سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اُردو افسانہ آغا ز سے لیکر موجودہ دور تک نت نئے نئے تجربات کرتا ہوا اپنی منزل کی طرف گامزن رہا ہے۔ اُردو افسانہ ان تجربات سے ہوکر اپنی شناخت

نظریہ پس نوآبادیت اور اکبر الٰہ آبادی←

محمد امان اللہ خان  ،ریسرچ اسکالر  ، وفاقی اردو یونیورسٹی برائے فنون  سائنس و ٹیکنالوجی اسلام آباد

محمد امان اللہ خان                                                                            ریسرچ اسکالر                                                               

مابعد جدید غزل کے موضوعات←

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی) غزل کا بنیادی موضوع حسن وعشق کی باتیں کرنا ہے ۔واردات قلبی کا اظہار اس کا خاصہ ہے ، ابتدائی دورکی غزلوں میں معاملات عشق ، عاشق ، معاشوق

ترقی پسند افسانہ اورحیات اللہ انصاری←

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر فون نمبر:7780801**6 ای۔میل: khurooshafia208@gmail.com ترقی پسندافسانے کا آغاز منشی پریم چندسے ہوتا ہے ۔پریم چند کے زمانے میں جتنی بھی کہانیاں لکھی گئیں تھیں ان میں ترقی

جموں کشمیر کے عصری اُردو افسانے میں تانیثیت کے اثرات←

سمیرا بانو ریسرچ اسکالرمولانا آزاد نیشنل اُردو یونی ورسٹی حیدر آباد ۔سیٹلائٹ کیمپس(سری نگر)

سمیرا بانو ریسرچ اسکالرمولانا آزاد نیشنل اُردو یونی ورسٹی حیدر آباد ۔سیٹلائٹ کیمپس(سری نگر) ای۔میل gulsameera.rs@manuu.edu.in تانیثیت نے ادب کے ذریعہ سے زندگی کی رعنائیوں اور توانائیوں میں اضافہ کرنے کی راہ دکھائی،تانیثی نصب العین کے مطابق

سلیم آغا کی نثری نظمیں ایک جائزہ←

  محمد عبدالرحمن طاہر، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، یونی ورسٹی آف سرگودھا، پاکستان

  محمد عبدالرحمن طاہر ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، یونی ورسٹی آف سرگودھا، پاکستان abdurehman8757@gmail.om  ڈاکٹرسلیم آغا کا اصل نام ’’سلیم آغا قزلباش‘‘ ہے۔آپ کے والد کا نام ڈاکٹر وزیر آغا ہے جو کہ علمی و ادبی حوالے

اردو افسانے پر جدید یت کے اثرات←

نجیب الرحمان ، ریسرچ اسکالر ، شعبۂ اردو ، دہلی یونی ورسٹی

نجیب الرحمان ریسرچ اسکالر ، شعبۂ اردو ، دہلی یونی ورسٹی احساسات کو لفظوں کا جامہ پہنانے کو ادب کہتے ہیں۔ ادب کا سماج سے گہرا رشتہ ہے بلکہ صحیح معنوں میں وہی ادب عظیم کہلانے کا

ترقی پسند تحریک اور تصورِ انسان دوستی←

محمد صفدر ضیائی/رابعہ اقبال، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو ، گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی، فیصل آباد

محمد صفدر ضیائی ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو ، گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی، فیصل آباد رابعہ اقبال ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو ، گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی، فیصل آباد Abstrct: Basic Concept of Progressive writers in Russia retrived from the Marxsim

رومانوی تحریک  اوراردو ناول←

ڈاکٹر سعید احمد، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو، عالیہ یونی ورسٹی، کلکتہ

ڈاکٹر سعید احمد اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ اردو، عالیہ یونی ورسٹی، کلکتہ انگریزی زبان میں رومانٹک یا رومانوی لفظ کا استعمال پہلے  پہل سترھویں صدی عیسوی میں ایچ مور نے  کیا اور یہ لفظ رومانوی قصوں (Romances) کے 

لسانیات۔۔۔تعارف اوراہمیت←

ڈاکٹر رابعہ سرفراز، ایسوسی ایٹ پروفیسرشعبہ اردو گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی فیصل آباد

ڈاکٹر رابعہ سرفراز ایسوسی ایٹ پروفیسرشعبہ اردو گورنمنٹ کالج یونی ورسٹی فیصل آباد لسانیات اس علم کو کہتے  ہیں جس کے  ذریعے  زبان کی ماہیت ‘تشکیل‘ارتقا‘زندگی اور موت کے  متعلق آگاہی حاصل ہوتی ہے۔زبان کے  بارے  میں

جدیدیت کا رجحان اور تصوّف کی واپسی←

صابر شبیربڈگامی، ریسرچ اسکالرشعبۂ اُردو کشمیر یونی ورسٹی

صابر شبیربڈگامی ریسرچ اسکالرشعبۂ اُردو کشمیر یونی ورسٹی Email:darshabir36037@gmail.com فون نمبر:9596101499       ۱۹۶۰ کے  آس پاس ایک نیا ادبی رجحان سامنے  آیا جسے  جدیدیت سے  موسوم کیا گیا۔اس نئے  رجحان کا خمیر وجودیت سے  تیار ہوا تھا۔گویا

(اکیسویں صدی میں جموں وکشمیرکے  چند نمائندہ شاعرات (نسائی حسیت کے  تناظر میں←

سمیرا بانو، ریسرچ اسکالر مولانا آزاد نیشنل اُردو یونی ورسٹی  حیدر آباد۔ سیٹالیٹ کیمپس ( سری نگر)۔

سمیرا بانو ریسرچ اسکالر مولانا آزاد نیشنل اُردو یونی ورسٹی  حیدر آباد۔ سیٹالیٹ کیمپس ( سری نگر) ای۔میل  gulsameera.rs@manuu.edu.in     ہندوستاں کے  باقی خطوں کے  ساتھ ساتھ ریاست جموں  کشمیر میں بھی خواتین نے  ادب میں مردوں

سر سیداحمد خاں اردو، ادب میں جدیدیت کا نقشِ اوّل←

ارم صبا،   وفاقی اردو یونی ورسٹی برائے  فنون سائنس اور ٹیکنالوجی، اسلام آباد،  پاکستان

ارم صبا   وفاقی اردو یونی ورسٹی برائے  فنون سائنس اور ٹیکنالوجی اسلام آباد،  پاکستان سر سید احمد خاں مصلح قوم اور اردو ادب کے  عظیم محسن ہیں۔ سر سید کی سیاسی، سماجی اورمذہبی، تہذیبی اور تعلیمی کوششوں

کلاسیکیت: تعریف، دائرۂ کار اور عصرِ نو کے تقاضے←

نازیہ امام، ریسرچ اسکالر، دہلی یونی ورسٹی، دہلی

زندگی اور کائنات کے تقریباََ تمام ہی شعبوں میں کلاسیکیت ، جدّت اور اس قبیل کی دوسری اصطلاحیں رائج ہیں۔ انھیں بالعموم مخالف رویّے کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ کلاسیکیت اقدارِ قدیم میں یقین کرنے

مختلف اقوام ومذاہب میں عورت کی حیثیت←

سفینہ عرفات فاطمہ، ریسرچ اسکالر، مولاناآزادنیشنل اردویونیورسٹی، حیدرآباد

ہردورمیں مظلومی اورمحکومی عورت کا مقدررہی ہے ۔اس کے حصہ میں روشنی کبھی نہیںآئی ‘وہ اذیت اور ذلت کابوجھ اٹھائے تاریکیوںکے جنگلوں میں بھٹکتی رہی ہے۔(نور ِ اسلام سے قبل) کہیںصنفی امتیاز کے سبب اسے زندہ دفن

ہندوستان میں تانیثیت کی تحریک←

شاہین ترنم، ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو ، یونی ورسٹی دہلی، دہلی

تانیثیت کے مفہوم کوباقاعدہ تعریف کی شکل میں پیش نہیں کیا جاسکتا ’’تانیثیت‘‘ایک اصطلاح ہے اور یہ اصطلاح ایک ایسی طرزِ فکر یا طرزِ احساس یا نقطۂ نظر کے لیے استعمال کی گئی جس میں ’’عورت‘‘ کوبہ

تانیثیت اور مئیوٹ گروپ تھیوری←

عبدالقادر صدیقی

دنیا جسے عورت کے نام سے جانتی ہے، صدیوں سے ٹھگی گئی ہے ۔ آج گر اسے کچھ آزادی حاصل بھی ہے تو اتنی ہی جتنی کہ سرمایہ داروں اور پدرسری نظام کے فائدے کے لیے ضروری

فیض اور ترقی پسند ادب←

پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ

               فیضؔ کے تنقیدی مضامین کا صرف ایک مجموعہ ’’میزان‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور اسی میں  انھوں  نے اپنے نظریات کی وضاحت کی اور چند شعرا سے متعلق تنقیدی

تانیثیت:چند بنیادی مباحث

جاں نثار مومن، ریسرچ اسکالر، مانو

عربی لفظ ’تانیث‘’تانیثیت‘سے مشتق انگریزی متبادل’Feminism‘لاطینی اصطلاح ‘Femina’ کا مترادف ہے۔ معنیٰ ومفہوم تَحرِيکِ نِسواں ، نَظَرِيَہ ،حَقُوقِ نِسواں اور نِسوانِيَت کے ہیں۔ ابتدا1871ًء میں فرنچ میڈیکل ٹکسٹ میں لفظFeminist نسوانیت والے مردوں کے لیے استعمال کیا

شو کت حیات: مابعد جدیدیت کے آئینہ میں

سعید اختر انصاری، دہلی یونی ورسٹی

اس پیچیدہ اور پر آشوب دور میں جن افسانہ نگاروں نے اپنے فن اور فکر کے ذریعہ اردو افسانے میں مزید وسعت ومعنویت اورامکانات کے دروازے کھولے ہیں ان میں ایک نہایت ہی معتبر نام شوکت حیات

علی گڑھ تحریک : ایک مطالعہ

ڈاکٹر سعید احمد

علی گڑھ تحریک کے پس منظر کو جاننے کے لیے انیسویں  صدی کے نصف اوّل کے سیاسی منظرنامے کو ذہن میں  رکھنا ضروری ہے۔ 1857 سے قبل کے سیاسی، سماجی، اقتصادی اور مذہبی حالات کو بھی بہت

 مابعد جدید تنقید اور اُردو شاعری کے پیچ و خم←

جاوید احمد ڈار

 جاوید احمد ڈار (ریسرچ اسکالر شعبۂ اُردو جامعہ ملیہ اسلامیہ نئی دہلی)                                                                         رابطہ:       +91-9906513840 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شاعری کسی بھی رجحان یا تحریک کے تحت کیوں نہ کی جائے ، ایک سفلی عمل ہے کہ اگر عامل‘ پختہ

ترقی پسند ادبی تحریک کا آزادی کی جدوجہد میں حصّہ←

ڈاکٹر وسیم انور

ڈاکٹر وسیم انور …………………………………….   دنیا میں جہاں بھی انقلاب رونما ہوا، وہاں کے شعرو ادب نے اس میں نمایاں رول اداکیا ہے۔ خواہ امریکہ کی جنگ آزادی ہو یا انقلاب فرانس یا یونان کا معرکہ حریت

ترقی پسند تحریک کا ادبی و فکری اساس←

ڈاکٹر سعید احمد

ڈاکٹر سعید احمد، دہلی ……………. ترقی پسند تحریک اردو ادب کی ایک اہم تحریک تھی۔ کوئی بھی تحریک اچانک وارد نہیں ہوجاتی ہے بلکہ اس کے وجود میں آنے میں سماجی، معاشی اور اقتصادی حالات کا دخل

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.