رشید احمد صدیقی کی کتاب گنجہائے گرانمایہ پڑھنے کے لیے ٹائٹل پر کلک کریں:
دانش گاہوں میں تحقیق : سمت و رفتار* پروفیسر ابن کنول←
Download PDF file تقسیم ہند سے قبل اردو میں تحقیق کی طرف کوئی خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی ،عموما جو کچھ دستیاب ہوتا تھا اسے جوں کا توں پیش کردیا جاتا تھا جس کا نتیجہ یہ
آزادی کے بعد اُردو شاعری میں طنزومزاح*پروفیسر توقیر احمد خان←
Download PDF file طنز اورمزاح دوالگ الگ اصطلاحات ہیں۔کسی بات کو خندہ آور بناکر پیش کرنا مزاح کہلاتا ہے اور طنز میں ضرب وزنش پوشیدہ ہے۔ ہنسی مذاق،شوخی، ظرافت، چلبلاہٹ، ٹھٹھول سب اقسامِ مزاح میں سے ہیں
سردار پنچھی ؔکی نعت گوئی* محمود فیصل←
PDF File جو پیاسی روح کو تسکین دے دے ترا کلمہ ہے وہ جھونکا ہوا کا کرنال سنگھ سردار پنچھیؔ اس فنکار کا نام ہے جس کے کلام میں رعنائی و دلکشی اپنی پوری آب و تا
حاشیائی ادب کا علمبردارناول ’فائر ایریا‘ *سلمان فیصل←
PDF File ہندوستان میں ذات پات کا نظام صدیوں سے چلا آرہا ہے۔ آج اکیسویں صدی کی جدید تیز رفتار ٹیکنالوجی کے دور میں بھی اس کے اثرات ہندوستان کے دیہی علاقوں اور خاص طور پر نچلے
ابن کنول کے افسانوں کا اسلوبیاتی مطالعہ* عزیر احمد←
ہم عصر افسانہ نگاروں میں جن لوگوں نے اپنے منفرد لب و لہجہ کی وجہ سے اردو دنیا میں اپنی پہچان بنائی ہے ان میں ابن کنول کا نام سر فہرست ہے ۔ ابن کنول کے افسانوں
محمد حسن بحیثیت ڈراما نگار←
گذشتہ نصف صدی سے اردو دنیا کی افق پر چھائی رہنے والی شخصیتوں میں سے ایک نام پروفیسر محمد حسن کا بھی ہے۔ پروفیسر محمد حسن ہمہ جہت شخصیت کے مالک ہیں، آپ اردو کے معتبر نقاد