اداریہ
اداریہ
کچھوے کی چال اور دریا کی روانی صبر وتحمل اور استقلال کا ایسا استعارہ ہے جس کی روشنی میں غواصی (موتی تلاشنے کا عمل) یقینا آسان ہے۔اس لیے ہمیں بھی سماجی، ملی اور معاشرتی مسائل کے باب میں کسی بڑے اور تادیر اثر پذیرہونے والے عمل کوانجام دینے کے لیے قدرتی تخلیقات اور فطرت کا مشاہدہ کرتے رہنا چاہئے اور ان مشاہدات سے حاصل کارآمدنتائج کواپنی زندگی میں اپنا کرکسی بہتر کل کی توقع کرنی چاہئے۔ مثال کے طور پر مکڑی اور چیونٹی دو نحیف اور کمزور جاندار ہیں لیکن ان کی معاشرت، اتحاد اورجہد مسلسل کا ایسا نمونہ ہے،جس سے زندگی کے بہت سارے مسائل بآسانی حل کیے جاسکتے ہیں۔ مکڑی اپنا نیٹ ورک [جال]بچھانے کے ساتھ ساتھ اپنے مشن پر مستقل گامزن رہتی ہے۔یعنی مکڑی اگر جال نہ بنائے تو اس کے لیے اپنا خوراک پورا کرنا بھی ناگزیر ہوگا۔ لیکن قدرت نے اسے جال بچھانے اور مستقل اپنے مقصد کے حصول میں کوشاں رہنے کی ایک فطرت ودیت کی ہے جس کی بدولت اس کی زندگی مسرت بھری اور خوش حال ہوتی ہے۔میں اردورسائل وجرائد کی اشاعت وترویج مکڑی کی اسی فطرت سے مرہون سمجھتا ہوں۔یعنی کسی رسالے کی اصل روح ایک جال ہے جس سے قاری ومحقق کے درمیان رابطہ اسطوار ہوتاہے۔جس سے واضح ہے کہ بغیر رابطے کے ساری کوشش بے کار ہے۔ یعنی اگر کسی رسالے کے لکھنے والوں کا دائرہ منجمد ہوجائے تو اس کی مثال مکڑی کے اسی سوکھے جال کی سی ہے جس سے مکڑی کو کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔ لیکن اگر لکھنے والے لوگ انوویٹیو ہوں تو خود بخود اس کے قارئین کا حلقہ بڑھتا جاتاہے اور یہی لکھنے اور پڑھنے والوں کے حلقے کی وسعت رسالے کی ریڑھ کی ہڈی ثابت ہوتی ہے۔اس لیے یہ کہنا حق بجانب ہے کہ اردو ریسرچ جرنل میں لکھنے والے تمام محققین اور تخلیق کار اس مشن کا اہم حصہ ہیں جن کی بدولت شمارے وقت پر شرمندہ تعبیر ہوتے ہیں۔ایسے حالات میں اردو ریسرچ جرنل محض ایک رسالہ نہیں ؛ بلکہ زبان وادب اور سماج ومعاشرت کے آبیاری کی ایک تحریک ہےجس سےسنہرے کل کی امید ہے۔ہمیں یقین ہے کہ محسنین رسالہ چینٹی کے اتفاق، تعاون اور اتحاد کی طرح اپنی تحقیقات و تخلیقات سے اس رسالے کومزین کرتے رہیں گے ۔ ادارہ اپنے احباب اور محسنین سے پر امید ہے کہ چینٹی کی طرح ادراے کی اس کوشش کو آگے بڑھانے میں ہر ممکن تعاون کریں گے۔ ماشاءاللہ! رسالے کا ادبی دائرہ وسیع ہوا ہے۔ اس شمارے میںادب اطفال کے زمرے میں بچوں کے لیے ایک کہانی اورتخلیقات کے باب میں نوجوان تخلیق کاروں کے افسانےاور ادبیات عالم کے زمرے میں ایک عربی افسانے کے ترجمے کو شامل کیا گیا ہے۔ اگلے شمارے میں تبصرہ وتعارف کتب کے زمرے کو بھی شامل کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ!امید ہے کہ قارئین اس ردوبدل اور توسیع کو خراج تحسین سے نوازیں گے۔
والسلام
رہے نام اللہ کا۔
معاون مدیر، اردو ریسرچ جرنل


Leave a Reply
Be the First to Comment!