ایک شخص کسی ادیب کے پاس رہ کر ادب کے اسرار ورموز سیکھنے کا خواہاں ہوا۔ ادیب نے اپنی مصروفیت کا بہانہ کرکے اس کو شام تک شہر کے چوک پر بیٹھنے کو کہا۔ شام کو وہ
انشائیہ کے ابتدائی نقوش←
انشائیہ عربی زبان کا ایسا لفظ ہے جس کے معنی تحریر کرنے یا لکھنے کے ہیں دوسرے لفظوں میں کسی بھی موضوع پر اظہار خیال کو انشائیہ کہا جا سکتا ہے۔ انشائیہ غیر افسانوی نثر کی ایک
ڈاکٹر جمیل جالبی ، حیات و خدمات ←
Dr Jamil Jalibi ( 1929-2019) is a well known resarcher,critic.literary historain and translater who did a great work for the promotion of Urdu in the country. He wrote a nuneber of books on different topics related to
’’کئی چاند تھے سرآسماں‘‘اور تہذیبوں کا انضمام←
Abstract Comparative studies of the traditions is the important need of modern times. Every language represents specific traditions. The Drawar tradition of Sindh which is one of the main tradition of four major traditions five thousand years
ارون دھتی رائے کے ناول” سسکتے لوگ God of Small Things پر ایک نظر←
ڈاکٹر احسن فاروقی نے ناول وار اینڈ پیس کے بارے میں کہا تھا :”زندگی میں لیڈر اہم ہے یا عوام؟ واقع کا ہر جزو اور پوری نوعیت اس سوال کا جواب یہ دیتی ہے کہ خدا اور
ڈاکٹر خلیق انجم کی تحقیقی بصیرت←
اردو کے معروف ادیب،ماہر غالبیات، تراجم و فن تعمیر پرخصوصی صلاحیت رکھنے والے اور نامور ناقد و محقق ڈاکٹر خلیق انجم دہلی کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے، خلیق انجم پانچ بہنوں کے اکلوتے بھائی تھے،
کشمیر میں مخطوطات کی صورت حال←
کسی قوم یا ملک کی تہذیب ، تمدن ، معاشرت، معیشیت، رہن سہن ، ثقافت ، رسم ورواج ، سیاسی یا سماجی تغیرات ، عروج وزوال، مذہب اور زباں وادب کے بارے میں معلومات حاصل کرکے تاریخ
کلامِ سُرورؔ جہان آبادی میں تذکرۂ خواتین←
منشی درگاسہائے سرورؔ جہان آبادی کاشمار ہمہ جہت شاعروں میں ہوتاہے۔ انہوں نے متعدد شعری اصناف کے حوالے سے پُر تاثیر انداز میں اپنے قلبی احساسات وجذبات کا اظہار کرکے اردو کے دامن کو وسیع کرنے کی
ایم ۔نسیم اؔعظمی کا تنقیدی اختصاص←
ایم۔ نسیم اؔعظمی کا نام اردو ادب کے عصری منظر نامے پر غیر متعارف نہیں، کیونکہ ان کی شخصیت ایک باشعور فن کار کی حیثیت سے ہمہ جہت ہے۔ وہ بیک وقت صحافی، شاعر، محقق،ناقد،ادبی کالم نویس
اردو زبان میں لسانیاتی تحقیق: آثار وامکانات←
تلخیص: زبان اصل میں آواز ہے۔یہ ایک زندہ وجود ہے ،جو بولنے والے کے ذہنوں میں موجود رہتی ہے۔ ایک زبان جو ہیئت سے ماوراء ہے اور جس سے انسان کی داخلی کائنات منور ہے۔اور ایک زبان
شاہنامہ فردوسی میں خواتین کردار کی عکاسی←
مقصد: اس تحقیق کا اصلی ہدف ایرانی تہذیب ، خاص طور سے فارسی کی شاہکار تصنیف شاہنامہ میں مذکور خواتین کے مقام و منزلت کو روشن کرنا ہے۔ فارسی کے تمام بڑے ادیب و شاعر مثلا” فردوسی
قصائد ذوق کے امتیازات←
اصناف شاعری میں قصیدے کی اہمیت و افادیت سے کسی کو انکار نہیں لیکن یہ صنف شاہانِ وقت اور حالات کے متقاضی نمو پذیر تھی ۔ یہ اپنے عہد میں خوب پلی پڑھی اور پھلی پھولی ۔اس
ملا نصرتی ۔۔۔ ایک مطالعہ←
Mulla Nusrati is reckoned as a driving force for Adil Shahi poet in the reign of Sultan Ali Adil Shah II, the eighth king of the Adil Shahi dynasty. From the former researches and critical books, his
مرزا اطہر بیگ کے ناول ”حَسَن کی صورتِ حال“ میں زندگی کا منظر نامہ←
The portrayal of Life in Mirza Athar Baig’s Novel “Hassan ki Soorate Haal” Abstract “Hassan ki Soorate Haal” is such a novel that covers human life, lifestyle, psychology, anthropology, archaeology and philosophies of such topics. Mirza Athar
حلقہ ارباب ذوق کے افسانے←
ترقی پسند ادبی تحریک کو شروع ہوئے ابھی تین سال ہی ہوئے تھے کہ اردو میں ’ بزم داستان گویاں‘کے نام سے۲۹ ؍اپریل ۱۹۳۹ء میں ایک نئے ادبی رجحان(جو آگے چل کر’ حلقہ ارباب ذوق ‘کے نام
حقیقت کے لسانی تصور کا بیانیہ (اسد محمد خاں کے افسانوں کی روشنی میں)←
افسانے میں تشکیل دیئے واقعات کے متعلق اب یہ تصور عام ہواہے کہ متن میں موجود واقعہ کا حقیقی یا خارجی ہونا شرط نہیں بلکہ افسانے کا بیانیہ خود واقعہ کو تشکیل دیتا ہے۔ اس لئے متن
اخترالایمان اور ان کی نظمیہ شاعری←
اخترالایمان بیسویں صدی کی جدید اردو شاعری کا ایک معتبر نام ہے ۔ان کی پیدائش 13 نومبر1915کو بمقام سہنی قلع پتھر گڑھ نجیب آباد ضلع بجنور میں ہوئی۔انھوں نے ابتدائی تعلیم آبائی وطن میں حاصل کی۔ حفظ
نئی اردو ،ہندی شاعری :منظر و پس منظر←
اْردو ہندی شاعری کے ارتقائی مطالعے سے یہ انداز ہ لگانا آسان ہو جاتا ہے کہ شاعری اپنے مدارج کس طرح سے طے کررہی تھی اور شاعری کے اندر نت نئی تبدیلیاں کیوں اور کیسے رونما ہورہی
شبلی بحیثیت مؤرخ مقالات شبلی کی روشنی میں←
علامہ شبلی قدیم وجدید علوم کے جامع تھے وہ ایک طرف فقیہ، محدث، متکلم اور فلسفی تھے تودوسری طرف انھیں انشاپردازی ،شاعر ی سخن فہمی، سخن سنجی میں کمال حاصل تھا۔ آپ مجمع البحرین تھے۔ جدید علوم
سیرت النبیؐ اور علامہ شبلی (مکتوبات کے حوالے سے)←
شبلی کی شخصیت کی کئی جہتیں ہیں۔ وہ عالم دین، ماہر تعلیم، تنقید نگار، محقق اور سوانح نگار کی حیثیت سے علمی و ادبی دنیا میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔علامہ شبلی کے علمی کارناموں میں سب سے اہم سیرت
اکیسویں صدی میں اُردو افسانہ (موضوعات کے حوالے سے)←
اکیسویں صدی کا آغاز کئی معنوں میںبڑی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور نئی نئی ایجادات نے دنیا کو ایک گاؤں یا ایک گھر میں بدل دیا، جس سے جہاں لوگوں میں
جدید افسانے کا علامتی پہلو←
ترقی پسند تحریک کے بعد جدیدیت کے رجحان نے اردو ادب خاص کر اردو فکشن پر اپنے اثرات مرتسم کیے۔اردو افسانے میں جہاں اس رجحان سے موضوعات میں اضافہ ہوا وہیں دوسری طرف ان موضوعات کو برتنے
سالانہ مجلہ’’ترسیل‘‘تعارف وتجزیہ←
تعارف:’’ترسیل‘‘ فاصلاتی نظام تعلیم کشمیر یونیورسٹی کا ترجمان مجلہ ہے۔اگرچہ ۱۹۸۴ء میں شعبہ اردو قائم ہوچکا تھا لیکن اس مجلہ کا پہلا شمارہ ۲۰۰۱ء میں شائع ہوا ہے ۔اس کی اِدارت شعبہ اردو کے پروفیسر صاحبان خوش
عصر حاضر میں ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی و فلسفیانہ افکار کی معنویت←
عصر حاضر میں ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی و فلسفیانہ افکار کی معنویت A Study of educational and philophical thought of Dr Zakir Hussain and its relevance in the present scenario مختار احمد ریسرچ اسکالر، شعبہ تعلیم،
شہپررسول کی شاعری←
معروف شاعر ونقاد ڈاکٹر شہپر رسول کی غزل ونظم پر کچھ گفتگو کرنے سے پہلے میں ان سے اپنی تین مختصر ملاقاتوں کے حوالے سے صرف اتنا کہنا چاہوںگا کہ اپنی اس پچہتر سالہ عمر کے عرصے
تحقیق میں شماریات کا استعمال اور مرکزی رجہان←
تحقیق ایک ایسا عمل ہے جسمیں کسی مسٗلہ کو حل کرنے کے لیے باظابطہ طریقہ اپنا کر گہرائی سے معلومات حاصل کی جاتی ہے اور اسی معلومات کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے۔ تحقیق میں