ڈاکٹر عزیر اسرائیل
ایسا کہا ں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے! استاد محترم پروفیسر ابن کنول کی زندگی میں ہی میں نے ان کی حیات و خدمات پر مشتمل ایک کتاب مرتب کرنے کا ارادہ کیا تھا۔ ان
ڈاکٹر عزیر اسرائیل
اداریہ آج ملک عزیزنفرت کی آگ میں جھلس رہا ہے۔ ٹی وی چینلوں اور سوشل میڈیا پرایک عرصے سے نفرت کی جو فصل بوئی جارہی تھی وہ تیار ہوچکی ہے۔مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول یوں تو
عزیر اسرائیل، مدیر
اپنی بات جب کوئی قوم تنزلی کا شکار ہوتی ہے تو اس کے سوچنے اور سمجھنے کا انداز بھی بدل جاتا ہے۔تنزلی کے شکار افراد محنت اور لگن کے ذریعہ اپنے خواب کو پورا کرنے کے بجائے
ڈاکٹر عزیر اسرائیل
پچھلے دنوں مہاراشٹرا کے ایک شہر مالیگاؤں جانے کا اتفاق ہوا۔ یہ ایک چھوٹا ساشہر ہے۔ ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگ شاید ہی اس سے واقف ہوں گے۔ میرے نزدیک مالیگاؤں کی پہچان دو حیثیتوں سے
عزیر اسرائیل، مدیر
ایک شخص کسی ادیب کے پاس رہ کر ادب کے اسرار ورموز سیکھنے کا خواہاں ہوا۔ ادیب نے اپنی مصروفیت کا بہانہ کرکے اس کو شام تک شہر کے چوک پر بیٹھنے کو کہا۔ شام کو وہ
ڈاکتر عزیر اسرائیل - مدیر
اردو ریسرچ جرنل اشاعت کے مرحلے میں ہی تھا کہ شمس الرحمن فاروقی ہم سب کو چھوڑ کر اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔ فاروقی صاحب کی وفات کا سانحہ یقینی طور پر پوری اردو دنیا کے لیے
ڈاکٹر عزیر اسرائیل
اردو کی بقا اور ترقی کا راستہ تعلیمی اداروں سے ہوکر جاتا ہے۔ اگر اسکول سے لے کر یونی ورسٹی کی سطح تک اردو کی تعلیم کا مناسب نظم نہ ہو تو اس کی بقا اور ترقی
ڈاکٹر عزیر اسرائیل، مدیر
ادبی رسالے کی اشاعت ایک صبر آزما کام ہے۔ تین مہینے کب اور کیسے نکل جاتے ہیں معلوم ہی نہیں ہوتا۔ ایک شمارے کی اشاعت کے فورا بعد اگلے شمارے کی تیاری میں لگ جانا پڑتا ہے۔
ڈاکٹر عزیر اسرائیل، مدیر
اردو ریسرچ جرنل کا گیارہواں شمارہ پیش خدمت ہے اس شمارے میں ہم نے کئی اہم موضوعات پر اردو کے اہم قلم کاروں کے مضامین کو شائع کیا ہے۔ ہماری کوشش رہی ہے کہ جرنل کے معیار
مدیر
’اردو ریسرچ جرنل‘ کا نواں شمارہ پیش خدمت ہے ۔ پچھلے شماروں کی طرح اس بار بھی تحقیق وتنقید کے علاوہ ’رفتار ادب‘ ،’خراج عقیدت‘، ’اقبالیات‘ اور ’غالبیات‘ کالم کے تحت تحقیقی مقالے شامل کیے گئے ہیں۔
مدیر
سال ۲۰۱۴رخصت ہوگیا،نئے سال کا آغاز ہوچکا ہے ۔ سالِ گزشتہ میں ہم نے کیا کیا اور آنے والے سال میں ہمیں کیا کرنا ہے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے اپنے اپنے انداز میں محاسبہ کرتے
عزیر احمد، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی دہلی
ادو ریسرچ جرنل‘ کے پہلے شمارہ کو امید سے زیادہ پذیرائی ملی۔ ملک اور بیرون ملک سے اردو دوست حلقوں نے اسے اردو دنیا کے لئے ایک نیک شگون کے طور پر دیکھا۔ پہلے شمارہ کی اشاعت