تحقیق وتنقید

کشمیر میں مخطوطات کی صورت حال←

ڈاکٹر ظہور احمد، مخدومی اسسٹنٹ پروفیسر اردو گورنمنٹ کالج سوپور کشمیر

کسی قوم یا ملک کی تہذیب ، تمدن ، معاشرت، معیشیت، رہن سہن ، ثقافت ، رسم ورواج ، سیاسی یا سماجی تغیرات ، عروج وزوال، مذہب اور زباں وادب کے بارے میں معلومات حاصل کرکے تاریخ

کلامِ سُرورؔ جہان آبادی میں تذکرۂ خواتین←

ڈاکٹرمعین الدین شاہینؔ، ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبۂ اردو،سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج، اجمیر(راجستھان)

منشی درگاسہائے سرورؔ جہان آبادی کاشمار ہمہ جہت شاعروں میں ہوتاہے۔ انہوں نے متعدد شعری اصناف کے حوالے سے پُر تاثیر انداز میں اپنے قلبی احساسات وجذبات کا اظہار کرکے اردو کے دامن کو وسیع کرنے کی

اردو زبان میں  لسانیاتی تحقیق: آثار وامکانات←

ڈاکٹر محمد حسین صدر شعبہ اردو گورئمنٹ ڈگری کالج پلوامہ، جموں  وکشمیر

تلخیص: زبان اصل میں  آواز ہے۔یہ ایک زندہ وجود ہے ،جو بولنے والے کے ذہنوں  میں  موجود رہتی ہے۔ ایک زبان جو ہیئت سے ماوراء ہے اور جس سے انسان کی داخلی کائنات منور ہے۔اور ایک زبان

شاہنامہ فردوسی میں خواتین کردار کی عکاسی←

ڈاکٹر محمد جاوید اختر شعبہ فارسی ، خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسیٹی ، لکھنئو

مقصد: اس تحقیق کا اصلی ہدف ایرانی تہذیب  ، خاص طور سے فارسی کی شاہکار تصنیف   شاہنامہ  میں  مذکور خواتین کے مقام و منزلت کو روشن کرنا ہے۔  فارسی کے تمام بڑے ادیب و شاعر مثلا” فردوسی

نئی اردو ،ہندی شاعری :منظر و پس منظر←

علیم اللہ ریسرچ اسکالر ،شعبہ اردو ،دہلی یونیورسٹی

اْردو ہندی شاعری کے ارتقائی مطالعے سے یہ انداز ہ لگانا آسان ہو جاتا ہے کہ شاعری اپنے مدارج کس طرح سے طے کررہی تھی اور شاعری کے اندر نت نئی تبدیلیاں  کیوں  اور کیسے رونما ہورہی

شبلی بحیثیت مؤرخ مقالات شبلی کی روشنی میں←

 سراج الحق ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو،دہلی یونیورسٹی

علامہ شبلی قدیم وجدید علوم کے جامع تھے وہ ایک طرف فقیہ، محدث، متکلم اور فلسفی تھے تودوسری طرف انھیں انشاپردازی ،شاعر ی سخن فہمی، سخن سنجی میں کمال حاصل تھا۔ آپ مجمع البحرین تھے۔ جدید علوم

سیرت النبیؐ اور علامہ شبلی (مکتوبات کے حوالے سے)←

ابورافع،ریسرچ اسکالر، شبلی نیشنل کالج اعظم گڑھ

شبلی کی شخصیت کی کئی جہتیں ہیں۔ وہ عالم دین، ماہر تعلیم، تنقید نگار، محقق اور سوانح نگار کی حیثیت سے علمی و ادبی دنیا میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔علامہ شبلی کے علمی کارناموں میں سب سے اہم سیرت

اکیسویں صدی میں اُردو افسانہ (موضوعات کے حوالے سے)←

طفیل احمد، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو، دہلی یونیورسٹی، دہلی

اکیسویں صدی کا آغاز کئی معنوں میںبڑی اہمیت کا حامل رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا اور نئی نئی ایجادات نے دنیا کو ایک گاؤں یا ایک گھر میں بدل دیا، جس سے جہاں لوگوں میں

جدید افسانے کا علامتی پہلو←

مشرف فیاض ٹھوکر، ریسرچ اسکالر ،شعبہ اردو، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر،انڈیا

ترقی پسند تحریک کے بعد جدیدیت کے رجحان نے اردو ادب خاص کر اردو فکشن پر اپنے اثرات مرتسم کیے۔اردو افسانے میں جہاں اس رجحان سے موضوعات میں اضافہ ہوا وہیں دوسری طرف ان موضوعات کو برتنے

عصر حاضر میں ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی و فلسفیانہ افکار کی معنویت←

عصر حاضر میں ڈاکٹر ذاکر حسین کے تعلیمی و فلسفیانہ افکار کی معنویت  A Study of educational and philophical thought of Dr Zakir Hussain and its relevance in the present scenario مختار احمد ریسرچ اسکالر، شعبہ تعلیم،

تحقیق میں شماریات کا استعمال اور مرکزی رجہان←

ڈاکٹر پروین قمر مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی، حیدرآباد

تحقیق ایک ایسا عمل ہے جسمیں کسی مسٗلہ کو حل کرنے کے لیے باظابطہ طریقہ اپنا کر گہرائی سے معلومات حاصل کی جاتی ہے اور اسی معلومات کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے۔ تحقیق میں

اُردُو تنقید میں سلیم احمد کا مقام←

دبیر عباس، اسسٹنٹ پروفیسر( اُردُو)،گورنمنٹ ڈگری کالج میانی(سرگودھا)۔پاکستان

دبیر عباس، اسسٹنٹ پروفیسر( اُردُو)،گورنمنٹ ڈگری کالج میانی(سرگودھا)۔پاکستان Saleem Ahmed was an Urdu critic and rhetorcian, whom rhetorical figures and syntactical patterns not only produced a unique literary style but also contributed a lot to Urdu criticism.

پاکستان میں اردو تحقیق کی روایت←

عثمان غنی رعدؔ، استاد شعبئہ اردو،نمل،اسلام آباد

عثمان غنی رعدؔ، استاد شعبئہ اردو،نمل،اسلام آباد ughani@numl.edu.pk +923324974997 Urdu research in Pakistan In spite of all the strife and haste of the field of life, man has always been seeking improvement and has always tried his

آزادی کے بعد بنگال میں غزلیہ شاعری←

 عبد الحلیم انصاری(محمد حلیم)، شعبہء اردو،  رانی گنج گرلس کالج،مغربی بنگال

تحریر: عبد الحلیم انصاری(محمد حلیم)، شعبہء اردو،  رانی گنج گرلس کالج،مغربی بنگال   Mob:-9093949554                 اردو زبان و ادب میں بنگال کو لکھنو اور دلی کی طرح ایک دبستان کی حیثیت حاصل تو نہ ہو سکی مگر

راہی معصوم رضا کا ناول ’’آدھا گائوں‘‘ پر ایک نظر←

تحریر: جنّتی جہاں، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ

تحریر: جنّتی جہاں، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو، مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ Mob. 9837877039 E-mail: jannatijahan53@gmail.com                 راہی معصوم رضا کی پیدائش یکم ستمبر ۱۹۲۵ء کو غازی پور (اترپردیش) میں ہوئی۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم غازی پور سے حاصل

انتظار حسین کے افسانوں میں علامت نگاری (گلی کوچے، کنکری،آخری آدمی←

ڈاکٹر فرید حسینی، اسلام آباد ماڈل کا لج فار فائز سٹریٹ ۱۷،آئی ٹین ون، اسلام آباد

ABSTRACT Urdu Literature has rich tradition regarding use fo symbols to make it more meaningfull. Symbolic or abstract short stories became popular in Pakistan in the decades of sixties & seventies while sensorship was imposed. Intizar Hussain

بانو قدسیہ:تہذیبی مرکز لاہور کی نمائندہ ناول نگار  ←

  اقبال احمد شاہ،  استاد شعبہ اردو،   گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج  کوٹ سلطان(پاکستان

                                                Bano Qudsia:leading Novelist of “Tehzeebi markaz” Lahore   by:Iqbal Ahmad Shah,lecturer Urdu,Govt Post_Graduate college Kot Sultan(Pakistan)                                             اقبال احمد شاہ،  استاد شعبہ اردو،   گورنمنٹ پوسٹ گریجوایٹ کالج  کوٹ سلطان(پاکستان)   Iqbalshah26@yahoo.com +923457171761   Abstract: Bano Qudsia’s novels

مرثیے کی روایت اور انیس کی مرثیہ نگاری←

ڈاکٹر عبدالرحمن، این سی ای آرٹی، نئی دہلی

مرثیہ شاعری  کی ایک صنف ہےجس میں کسی کی موت پر اس کے محاسن وفضائل کو یاد کرکے جزع فزع کیا جاتا ہے۔مرثیے کو شخصی اور کربلائی دوزمروں میں تقسیم کیا گیاہے۔ شخصی مرثیے کی تاریخ عربی

کارِ جہاں دراز ہے :سوانحی دستاویزی ناول←

  ڈاکٹر محمد زاہد عمر، اسلام آباد،پاکستان

  ڈاکٹر محمد زاہد عمر  اسلام آباد،پاکستان اردو ناول کی تاریخ میں سوانحی دستاویزی رجحان رفتہ رفتہ پختہ ہوتا چلا گیا اورچند ایسے ناول منظر عام پر آئے جنہیں بجا طور پر نمائندہ سوانحی دستاویزی ناول قرار

 کرشن چندر ۔ ہمہ جہت زود نویس قلمکار←

ڈاکٹر حارث حمزہ لون، رحمت آباد  رفیع آباد  بارہمولہ کشمیر

                اُردو کی شعری اصناف میں بہ لحاظِ فن اور بہ لحاظِ مقبولیت جو حیثیت غزل کو حاصل ہے ، وہی حیثیت نثری اصناف میں افسانہ کو بھی حاصل ہے ۔ جس طرح اچھی غزل کے شعراء

شہریار کی شاعری میں استفہام←

ڈاکٹر محمد عزیز بلرامی، آفتاب ہال ، علی گڑھ مسلم یوی ورسٹی ،علی گڑھ

                شہریارؔکے اسلوب شاعرانہ میں جو چیز بہت نمایاں ہے وہ ان کا سوالیہ یااستفہامیہ لب ولہجہ ہے۔ اس لب ولہجہ سے ان کی جدت طرازی اور فلسفیانہ طرز فکر دونوں کا اندازہ ہوتاہے۔ ساتھ ہی یہ

اردو ادب میں تازہ وارد کردار : صالحہ صالحہ←

دائم محمدانصاری ، گیسٹ لکچرر، شعبہ اردو، کلکتہ گرلس کالج  مٹیابرج ، کلکتہ

 دائم محمدانصاری گیسٹ لکچرر، شعبہ اردو، کلکتہ گرلس کالج مٹیابرج ، کلکتہ (Ph:8777834566) ’’ٹھوکر کھانا اور گرنا اور اٹھنا اور ایک خاموش انسان بن کر جینا اور اپنے تھکے ماندے قدموں سے اس زمین کو پیچھے کی

حامدی ؔکاشمیری کی غزل میں انسانی شناخت کا  بحران←

نثار احمد ڈار، پلوامہ کشمیر

    غزل بے چین روح کے سفر کا نام ہے ۔یہ تجربات کی زبان بولتی ہے شاعر جذبہ اور تخیل کی مدد سے اپنی درون بینی کو ظاہر کرتا ہے ۔یہ تجربات زمانوں پر محیط ہوتے ہیں۔اپنے

ناول’مدار‘کا تنقیدی جائزہ←

اخلاق احمد، ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ،دہلی یو نیور سٹی ،دہلی

اخلاق احمد ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو ،دہلی یو نیور سٹی ،دہلی akhkaqueahd@gmail.com Mob.9210472322-9350993422 حیات اللہ انصاری نے بطور ناول نگار ’ لہو کے پھول ‘ جیسے ضخیم ناول کے ہی ساتھ مختصر نا ول ’ مدار‘ بھی

تصوف، وحدت الوجود اور ابن عربی :ایک مطالعہ←

محمد عارف، ریسرچ اسکالر ۔جواہر لال نہرو یونیورسٹی،نئی دہلی

                                    عالَمِ حادثات و ممکنات میں انسان ہمیشہ سے اپنے وجود اور اس کے بنانے والے یعنی خالق حقیقی پر غور وخوض کر تا رہا ہے جہاں وہ اس کائنات کی موجود اشیاء میںایک ایسی ذات

اسلامی تانیثیت کاپس منظر اور معاصر کلامیہ←

نور فاطمہ، ریسرچ اسکالر، شعبۂ اردو، جے پرکاش یونیورسٹی، چھپرہ (بہار)۔

 تعارف تانیثیت سے متعلق گذشتہ تین دہائیوں کے دانشورانہ کلامیوں میں  ایک نئے رجحان نے مقبولیت حاصل کی ہے جس کا تعلق اسلام کے مقدس متون (قرآن و سنت) کی تفاسیر و تشریحات (احادیث، شریعت، فقہ وفتاوی

سرسید کے انشائیوں میں بیانیہ اور وضاحت کی کارفرمائی←

محمد علی عالم ، ریسرچ اسکالر  شعبہ اردو  یونیورسٹی آ ف میسور۔ کرناٹکا

   افسانوی نثر کے جس انداز کی نشاندہی کرتے ہوئے قصہ‘ کہانی اور کردار کے علاوہ خیالی یا قیاسی ہی نہیں‘ بلکہ ماورائی چیزوں کی نمائندگی ہوتی ہے بلاشبہ اسے فکشن کی دلیل سمجھا جاتا ہے۔ اس

جدیداردو افسانہ کے تجربات پر ایک نظر←

شاہدحُسین، رسیرچ اسکالر سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر، کشمیر

شاہدحُسین رسیرچ اسکالر، سنٹرل یونیورسٹی آف کشمیر اُردو افسانہ آغا ز سے لیکر موجودہ دور تک نت نئے نئے تجربات کرتا ہوا اپنی منزل کی طرف گامزن رہا ہے۔ اُردو افسانہ ان تجربات سے ہوکر اپنی شناخت

مابعد جدید غزل کے موضوعات←

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی

مامون عبدالعزیز ریسرچ اسکالر شعبۂ اردو دہلی یونیورسٹی) غزل کا بنیادی موضوع حسن وعشق کی باتیں کرنا ہے ۔واردات قلبی کا اظہار اس کا خاصہ ہے ، ابتدائی دورکی غزلوں میں معاملات عشق ، عاشق ، معاشوق

یادوں کی برات اور سیاسی مباحث←

ساجد اشرف، ریسرچ اسکالر جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔نئی دہلی

ساجد اشرف ریسرچ اسکالر جواہر لال نہرو یونیورسٹی۔نئی دہلی  اردو میں اب تک سینکڑوں خودنوشت سوانح عمریاں لکھی گئیں ہیںجن میں اکثر و بیشتر مقبول بھی ہوئیں۔ لیکن جوش ملیح آبادی کی خوذدنوشت سوانح حیات یادوں کی

فن رباعی اور علامہ اقبال کی دوبیتیاں←

خوشبو پروین، ریسرچ اسکالر ، شعبہ اردو، حیدرآباد یونی ورسٹی، حیدرآباد

علامہ سرمحمد اقبال کی شہرت کا ڈنکا نہ صرف ہندوستان میں بلکہ بیرونِ ممالک میں بھی بچتا رہاہے۔ان کی لازوال شہرت کی وجہ ان کی شاعری ہے جس میں نظمیں، غزلیں، مثنوی اور قطعات وغیرہ شامل ہے

دو بھیگے ہوئے لوگ  کا تنقیدی مطالعہ←

کنیز فاطمہ، ریسرچ اسکالر،شعبۂ اردو ، خواجہ معین الدین چشتی اردو عربی فارسی یونیورسٹی لکھنؤ

اقبال مجید کے افسانوں کا موضوعاتی دائرہ بہت وسیع ہے وہ اپنے عہد کو جبر وستم ، عدم تحفظ منافقت اور بیگانگی کے حوالے سے پیش کرتے ہیں ۔ اپنے عہد کی گم شدگی بے چارگی اور

جگر مرادآبادی کی شاعری میں محبت او رانسانیت←

ڈاکٹر چمن آرا خان ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی ای آرٹی ، نئی دہلی

ڈاکٹر چمن آرا خان ایسوسی ایٹ پروفیسر، این سی ای آرٹی ، نئی دہلی جگر مرادآبادی بنیادی طور پر ایک رومانی شاعر تھے، انھوں نے جب شاعری شروع کی اس وقت کم و بیش سبھی شعراداغؔ کی

شاہد جمالی کی کتابوں میں سلیم جعفر کی سوانح اور شاعری←

ڈاکٹر معین الدین شاہین ایسو سی ایٹ پروفیسر، شعبہ اردو،سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج،اجمیر

ڈاکٹر معین الدین شاہین ایسو سی ایٹ پروفیسر، شعبہ اردو،سمراٹ پرتھوی راج چوہان گورنمنٹ کالج،اجمیر دنیا ئے ادب میں سلیم جعفر کو محقق،ناقد، ماہر لسانیات، اور مورخ وغیرہ جیسی حیثیتوں سے پہچانا جاتا ہے۔لیکن بہت کم حضرات

بر صغیر کی اردو شاعری اور عصری تقاضے←

ڈاکٹر سید صادق علی صدر، شعبۂ اردو، گورنمنٹ پی جی کالج ٹونک، راجستھان

ڈاکٹر سید صادق علی صدر، شعبۂ اردو، گورنمنٹ پی جی کالج ٹونک، راجستھان قدیم کے وجود کو چیر کر جدید نموپذیر ہوتا ہے اور اپنے عہد کے تقاضوں کے مطابق رد و قبول کے مرحلوں سے گزرتے

اردو تنقید کے سرچشمے←

ڈاکٹر ثوبان سعید اسسٹنٹ پروفیسر ، خواجہ معین الدین چشتی، لسان یونی ورسٹی ،لکھنؤ

ڈاکٹر ثوبان سعید اسسٹنٹ پروفیسر ، خواجہ معین الدین چشتی، لسان یونی ورسٹی ،لکھنؤ عربی زبان میں نقدِ شعر کے اوّلین نمونے جاہلی عہد کی شاعری میں ملتے ہیں۔ اُس زمانے کی زندگی بڑی سادہ ہوتی تھی۔ سماج

منفرد لب و لہجے کا شاعر افتخار عارف←

ڈاکٹر محمد اکبر اسسٹنٹ پروفیسر( سی پی ڈی یو ایم ٹی) ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ،حیدرآباد

ڈاکٹر محمد اکبر اسسٹنٹ پروفیسر( سی پی ڈی یو ایم ٹی) ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ،حیدرآباد جدیداردو شاعری میں ایک اہم نام افتخار عارف کا ہے ۔وہ حقیقت پسند واقع ہوئے ہیں ،کسی بات

اُردو کے ارتقا میں دیگر زبانوں کے لیے وُسعت نظری کا کرداراُردو کے ارتقا میں دیگر زبانوں کے لیے وُسعت نظری کا کردار←

شاہد رضالیکچرار ،اُردو ،شریعہ کالج ،منہاج یونی ورسٹی  ،365ایم ، ماڈل ٹاون لاہور،پاکستان

شاہد رضا لیکچرار ،اُردو ،شریعہ کالج ،منہاج یونی ورسٹی  ،365ایم ، ماڈل ٹاون لاہور،پاکستان 0321-4**5250 shahidrazapak@gmail.com Abstract اردو زبان اپنی حلاوت اور چاشنی کی وجہ سے ابھی تک اپنے آپ کو منوائے ہوئے ہے۔ اردو رسم الخط

اردو غزل میں گہن کی ترجمانی←

انجینئر محمد عادل ہلال ہائوس4/114، نگلہ ملّاح سول لائن علی گڑھ، علی گڑھ ، یوپی

انجینئر محمد عادل ہلال ہائوس4/114، نگلہ ملّاح سول لائن علی گڑھ، علی گڑھ ، یوپی موبائل:0935885**06 جب سے انسان نے اس کرۂ ارض پر قدم رکھا ہے تب سے وہ طرح طرح کے مشاہدات کرتا رہاہے۔کیوں کہ

تکنیک کا تنوع:انتظار حسین کے افسانوں میں←

مشرف فیاض ریسرچ اسکالر،سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر

مشرف فیاض ریسرچ اسکالر،سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر بیسویں صدی کے آغاز کے ساتھ ہی اردو افسانے کی تاریخ کا آغاز بھی ہوتا ہے۔ابتدا سے ہی اردو افسانے کو ایسے باکمال افسانہ نگار نصیب ہوئے جنہوں

ادب ، سماج اورکلچر←

شاہد حسین ڈار ریسرچ اسکالر، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر

شاہد حسین ڈار ریسرچ اسکالر، سنٹرل یونی ورسٹی کشمیر، سری نگر انسانی تاریخ پر نظر ڈالنے سے معلوم ہوتا ہے کہ انسان جب دنیا میں آیا ہے تو سب سے پہلے اسے تین مادی ضرورتیں در پیش

ترقی پسند افسانہ اورحیات اللہ انصاری←

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر

شافعہ بانو ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، کشمیریونی ورسٹی ،سری نگر فون نمبر:7780801**6 ای۔میل: khurooshafia208@gmail.com ترقی پسندافسانے کا آغاز منشی پریم چندسے ہوتا ہے ۔پریم چند کے زمانے میں جتنی بھی کہانیاں لکھی گئیں تھیں ان میں ترقی

معین اشرف کی کہانیوں میں مشرق ومغرب←

شبانہ خاتون ریسرچ اسکالر، جواہر لال نہرو یونی ورسٹی ، نئی دہلی

شبانہ خاتون ریسرچ اسکالر، جواہر لال نہرو یونی ورسٹی ، نئی دہلی اردو ادب میں مہجری ادب کی روایت اب رفتہ رفتہ کافی توانا ہوگئی ہے۔ اردو کے مہجری ادب کے سلسلے کو اگرتاریخ ادب کی روشنی

تحقیق کے میدان میں ڈاکٹر زورؔکے اہم کارنامے←

رشدہ شاہین ریسرچ اسکالر، حیدرآبادسنٹرل یونی ورسٹی ،حیدرآباد

رشدہ شاہین ریسرچ اسکالر، حیدرآبادسنٹرل یونی ورسٹی ،حیدرآباد Mobile no.:- 8125931*** Email:- rushdashaheen25@gmail.come اردو ادب کے صاحب طرز ادیب ،ماہر لسانیات،مورخ دکن،ممتاز محقق،بلند پایہ نقاد اور بانیٔ ادارۂ ادبیات اردو، اورینٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر محی الدین

ہندوستانی ادب میں مشترکہ تہذیبی و ثقافتی رجحان←

عادل احسان ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی

عادل احسان ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی، دہلی Mob.No-88021**589 Email-adilehsan1@gmail.com ہندوستان شروع سے ہی امن اور انسانیت کا گہوارہ رہاہے ۔اس کی فضاؤں میں تہذیب وتمدن ا ور ثقافت کا مہتاب ہمیشہ اپنی روشنی سے

اردو سفر ناموں میں تانیثی تھیوری کا اطلاق←

ڈاکٹر عرش ؔکاشمیری لکچرر اردو، کشمیر یونی ورسٹی(ساؤتھ کیمپس) ، سری نگر

ڈاکٹر عرش ؔکاشمیری لکچرر اردو، کشمیر یونی ورسٹی(ساؤتھ کیمپس) ، سری نگر cell:9797214***2 اردو ادب کے ذی شعور اور ذی فہم حضرات اس امر سے واقف ہیں کہ ۱۹۸۰ء کے بعد ما بعد جدید کا دور شروع

اشرف صبوحی کے خاکوں کا سماجیاتی مطالعہ←

عبدالبصیر ٹی جی ٹی۔اردو،گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مدنپور کھادر،نئی دہلی

عبدالبصیر ٹی جی ٹی۔اردو،گورنمنٹ بوائز سینئر سیکنڈری اسکول،مدنپور کھادر،نئی دہلی Abstract اردو کی غیرافسانوی نثری اصناف میں خاکہ کو خاص اہمیت حاصل ہے ۔معاشرے کی بنیاد افراد پر قائم ہے ،ہرشخص دوسرے سے نہ صرف رنگ ونسل

ریاست جموں و کشمیر کے خودنوشتوں میں مقامی تہذیب و ثقافت کی عکاسی←

سارہ بتول ریسرچ اسکالر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ، حیدرآباد

سارہ بتول ریسرچ اسکالر ، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی ، حیدرآباد ریاست جموں و کشمیر میں سوانحی ادب کے ابتدائی آثار منشی محمد دین فوق کی خود نوشت سوانح حیات’’ سرگزشت ِ فوق ‘‘میں ملتے

کشمیر کی پنڈت برادری کی غیر افسانوی نثر ی خدمات←

ڈاکٹرآزاد ایوب بٹ گوسو، ضلع پلوامہ ، کشمیر

ڈاکٹرآزاد ایوب بٹ گوسو، ضلع پلوامہ ، کشمیر 70067294** کشمیر ایک باشعور اور باہمت طبقے کا خطہ ہے جہاں تہذیبی ،ثقافتی ،علمی اور ادبی ہر سطح پر کارہائے نمایاں انجام دئیے گئے۔ اس کے ثبوت میں وہ

میواتی سَنت شاعرہ سہجوبائی کی شاعری میں گرو بھکتی←

عزیز سہسولہ میو ریسرچ اسکالر ،جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، نئی دہلی

عزیز سہسولہ میو ریسرچ اسکالر ،جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، نئی دہلی موبائل نمبر۔9868565081 ای میل آئی ڈی:azizsahsola@gmail.com عہد وسطی میں نِرگن بھکتی کے علمبردار سنتوں میں میرا بائی کے بعد سہجو بائی سب سے زیادہ مشہور

Please wait...

Subscribe to our newsletter

Want to be notified when our article is published? Enter your email address and name below to be the first to know.