حالی کی تنقید نگاری /مقدمہ شعروشاعری
اختر الایمان کی خود نوشت سوانح نگاری←
اس آباد خرابے میں ایک جائزہ
حالی کی سوانح نگاری یادگار غالب کے حوالےسے←
حالی کی سوانح نگاری یاد گار غالب کے حوالے سے
سوانح کی تدریس←
اردو میں سوانح نگاری
ڈاکٹر مختار احمد انصاری :رشید احمد صدیقی←
رشید احمد صدیقی کا نثری اسلوب/ خاکہ نگاری/امتیازی خصوصیات
خاکہ نگاری کی تدریس←
اردو میں خاکہ نگاری کی روایت خاکہ نگاری کا فن
برف کی الماری: مجتبی حسین←
اردو میں طنزومزاح نگاری کی روایت مجبتبی حسین کی نثر میں طنز مزاح
جنون لطیفہ: مشتاق احمد یوسفی←
مشتاق احمد یوسفی کی ظرافت نگاری
پطرس بخاری :کل سویرے جو میری آنکھ کھلی←
پطرس بخاری کی ظرافت نگاری
انشائیہ نگاری←
انشائیہ مفہوم روایت انشائیہ کی روایت
سرسید کی اردو نثر←
سرسید کی انشائیہ نگاری افسانوی نثر کے جس انداز کی نشاندہی کرتے ہوئے قصہ‘ کہانی اور کردار کے علاوہ خیالی یا قیاسی ہی نہیں‘ بلکہ ماورائی چیزوں کی نمائندگی ہوتی ہے بلاشبہ اسے فکشن کی دلیل
مضمون نگاری کا فن←
اردو میں مضمون نگاری کی روایت محمد حسین کی مضمون نگاری محمد حسین آزاد کی ادبی خدمات
اردو میں خطوط نگاری کی روایت اور غالب←
کتوب نگای/ غالب کی خطوط نگاری
ڈرامہ پردہ غفلت: سید عابد حسین←
اردو ڈراما فن اور روایت
ڈرامہ، سفید خون :آغا حشر کاشمیری←
آگا حشر کی ڈراما نگاری
ڈرامے کی تدریس←
ڈراما کا فن اور روایت
کرفیو سخت ہے :انیس رفیع←
انیس رفیع کا انٹرویو: غالب نشتر
تلا دَان :راجندر سنگھ بیدی←
بیدی کی افسانہ نگاری
بھولا :راجندر سنگھ بیدی←
بیدی کی افسانہ نگاری ترقی پسند تحریک کے پہلے کانفرس میں صدارت کرتے ہوئے جب پریم چند نے کہا تھا کہ ’ اب ہمیں اپنے حسن کا معیار بدلنا ہوگا‘تو اُس حسن کے معیار کو بدل کر
دو فرلانگ لمبی سڑک :کرشن چندر←
دو فرلانگ لمبی سڑک ۔۔۔۔۔۔۔۔کرشن چندر تجزیہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔سلام بن رزاق سرسید کی اصلاحی تحریک کے بعداردو ادب میں ترقی پسند تحریک سب سے توانا اور فعال رہی ہے۔اس تحریک نے فرسودہ سماجی ،تہذیبی اور اخلاقی روایات سے انحراف
کالو بھنگی: کرشن چندر←
کالو بھنگی کا تجزیاتی مطالعہ کرشن چندر کی افسانہ نگاری کرشن چندر کی شخصیت تعارف کی مختاج نہیں انھوں نے اُردو فکشن کے سرمائے میں بیش ہا اضافے کئے۔انکی زبان میں رس اور جادو ہے۔گھلاوٹ، حلاوت اور
چوتھی کا جوڑا : عصمت چغتائی←
چوتھی کا جوڑا ایک تجزیاتی مطالعہ عصمت چغتائی کی افسانہ نگاری چوتھی کا جوڑا کے حوالے سے
کھول دو: سعادت حسین منٹو←
منٹو کے ابتدائی دور کے افسانوں کا تجزیاتی مطالعہ سعادت حسن منٹو اورراجندر سنگھ بیدی ڈاکٹر محبوب حسن سعادت حسن منٹو اورراجندر سنگھ بیدی (’’کھول دو‘‘ اور’’لاجونتی‘‘کی روشنی میں) سعادت حسن منٹو اور راجندر سنگھ بیدی اردو
ٹوبہ ٹیک سنگھ: سعادت حسن منٹو←
ٹوبہ ٹیک سنگھ افسانے کا مطالعہ (طلبا اس اوبر دینئے گئے لنک کو خاص طور پر کلک کریں اور اس مضمون کو پڑھیں۔) ٹوبہ ٹیک سنگھ کا تجزیاتی مطالعہ PDF منٹو کی افسانہ نگاری اردو کے
کفن: پریم چند←
*افسانہ ’’کفن ‘‘ کا تجزیاتی مطالعہ* آٹھ دہائی قبل لکھی گئی منشی پریم چند کی مشہورکہانی ’’ کفن‘‘ اس دور میں سماج کے دبے کچلے طبقے کی حقیقی عکاسی پیش کرتی ہے۔ اس کہانی میں کل چار
پوس کی رات: پریم چند←
پریم چند کی افسانہ نگاری پریم چند کی افسانہ نگاری (دیہی زندگی) پریم چند کی افسانہ نگاری اور پوس کی رات افسانہ کا تجزیاتی مطالعہ: رئیسہ پروین پریم چند کا اصلی نام دھنپت رائے عرف نواب رائے
افسانے کی تدریس←
افسانے کا فن افسانے کا فن اردو افسانہ، آغاز و ارتقا ڈاکٹر رضوان احمد مجاہد اسسٹنٹ پروفیسر شعبہَ اردو گورنمنٹ کالج ٹاوَن شپ لاہور اردو میں داستان کا باقاعدہ آغاز فورٹ ولیم کالج کا مرہون منت ہے۔
آخر شب کے ہمسفر: قرۃ العین حیدر←
قرۃ العین حیدر شخصیت اور فن اردو ادب کی عظیم فکشن نگار قرۃالعین حیدر کی فن و شخصیت “ محمد عباس مالیرکوٹلہ،پنجاب اردو ادب کو جن ناول نگاروں پر ناز ہے ان میں قرۃالعین حیدر کا
ایک چادر میلی سی: بیدی←
بیدی کا ناولٹ ایک چادر میلی سی کا مطالعہ از پرویز شہریار فلم اور اردو ادب کا رشتہ بیدی اور ان کا ناولٹ ایک چادر میلی سی محمد توصیف ریسرچ اسکالر شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی راجندر سنگھ
امرائو جان ادا: مرزا ہادی رسوا←
مرزا محمد ہادی رسوا ۔ ۔ ۔ ۔ علامہ اعجازفرخ امراؤ جان ادا: ایک مطالعہ ۔۔۔ ڈاکٹر غلام شبیر رانا اردو ادب اور فلم کا رشتہ
گئودان: منشی پریم چند←
گئودان۔۔۔ ایک جائزہ اکرام الحق منشی پریم چند کا ایک شاہکار ناول منشی پریم چند اردو ادب کا ایک بے مثال کردار ہیں۔ منشی پریم چند کے ناول گئودان کو طویل عرصہ پہلے پڑھا تھا۔ تب کچھ
مراۃ العروس : ڈپٹی نذیر احمد←
ڈپٹی ںذیر احمد کی ناول نگاری
ناول کی تدریس←
ناول کا فن ناول کیا ہے؟، اردو ناول اور اس کے اجزائے ترکیبی۔۔احمد سہیل ناول کی تعریف اجزائے ترکیبی اور اقسام ناول کا فن PDF اُردو ناول نگاری کا آغاز و ارتقاء ناول اطالوی زبان کے
آرائش محفل: قصہ حاتم طائی : حیدر بخش حیدری←
اردو میں داستان نگاری کی روایت آرائش محفل یا قصہ حاتم طائی مکمل پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
فسانہ عجائب : رجب علی بیگ سرور←
فسانہ عجائب اور رجب علی بیگ سرور
باغ وبہار: میر امن دہلوی←
باغ وبہار از میر امن دہلوی مکمل کتاب پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ باغ وبہار کا ادبی مقام تحریر صفدر امام قادری اردو داستانوں میں مافوق الفطری کردار داستان کا فن: داستان کیا ہے؟ داستان ایسے
سب رس : ملاوجہی←
عزیز طلبا مندرجہ ذیل لنک آپ کے لیے مفید ہوسکتے ہیں: سب رس مکمل متن پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ ریختہ ڈاٹ آرگ سب رس کا تجزیاتی مطالعہ ملا وجہی اور ان کی کتاب سب رس
داستان کی تدریس←
داستان کی روایت داستان کا فن اور اردو کی اہم داستانیں
آدمی اور جانور: بازغ بہاری←
اردو شاعری میں طنزو مزاح بنگال کا اردو ادب از جاوید نہال پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں
آدرش : بازغ بہاری←
آدرش نظم بازغ بہاری کی زبانی سنیں
مکان: کیفی اعظمی←
نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں: اردوزبان وادب اور ہندوستانی سنیما کا باہمی تعلق۔ایک تحقیقی تجزیہ کیفی اعظمی سے ان کی نظم ابن مریم سنیں۔ اگرچہ یہ نظم آپ کو نصاب کا حصہ نہیں ہے
ایک لڑکا: اخترالایمان←
اخترالایمان کی نظم’’ ایک لڑکا زائرحسین ثالثی اخترلایمان کی شہرۂ آفاق نظم’’ایک لڑکا‘‘ان کے اکثرناقدوں کے لئے توجہ کامرکزبنی رہی ہے۔شایداس لئے کہ اس معصوم لڑکے کی صورت میں،جواس نظم کامرکزی کردار ہے،انہوں نے خوداخترالایمان
صبح آزادی: فیض←
اس لنک پر فیض کی شاعری پر کئی اہم مضامین ملیں گے۔ انہیں آپ مطالعہ کرسکتے ہیں صبح آزادی کی قرات نصیرالدین شاہ کی زبانی:
مجھ سے پہلی سی محبت مرے محبوب نہ مانگ: فیض←
مجھ سے پہلی سی محبت ۔۔۔ کی قرات
آوارہ: مجاز←
مجاز کی نظم نگاری پر مضمون پڑھنے کے لیے کلک کریں نظم آوارہ کا خلاصہ سنیں
بے چہرگی: پرویز شاہدی←
پرویز شاہدی کی غزل گوئی پر مضمون ملاحضہ فرمائیں بے چہرگی کی قرات:
سناٹا: مخدوم←
مخدوم محی الدین کی زندگی اور شاعری پر تین قسطوں پر مشتمل یہ سیریل ادب کے طالب علموں کو ضرور دیکھنا چاہئے:
ہلّہ آتا ہے : اشک امرتسری←
اشک کی پیدائش 1900 کو امرتسر میں ایک تجارت پیشہ خاندان میں ہوئی۔ اشک ترقی پسند شاعروں میں اپنے مخصوص شعری انداز وموضوعات کے سبب سب سے الگ ہیں۔ وہ صحیح معنوں میں عوامی شاعر تھے۔ انہوں
بدلی کا چاند: جوش←
جوش کی شاعری جوشؔ ( ۵دسمبر ۱۹۹۸ ء، ۲۲ فروری ۱۹۸۱ء)کا نام پہلے غلام شبیر اور بعد میں شبیر حسن خاں رکھا گیا۔ جوش نے پہلے اپنا تخلص شبیر اور پھر جوش ؔاختیارکیا۔ ان کی سنۂ ولادت
