مثنویات میر کا پسندیدہ موضوع : عشق اصناف شاعری میں مثنوی وسعت بیان کی وجہ سے سب سے پسندیدہ ہے۔یہاںردیف اور قافیے کی پاپندی توہے لیکن غزل سے قدرے مختلف ۔ یعنی جہاں غزل کا قافیہ مطلعے
ادرایہ←
اداریہ اردو ادب کی ترویج وترقی میں رسائل وجرائد کی اپنی تاریخ رہی ہے۔ رسائل میں مضامین کا انتخاب اور اس کے مقاصد کا تال میل بے حد اہم پہلو ہے۔ اس لحاظ سے اگر نمائندہ رسالوں
ہندوستان کی آزادی میں اردو صحافت←
ہندوستان کی آزادی میں اردو صحافت صحافت ایک ایسا لفظ ہے جس میں ایک مخصوص پیشے کے افراد بڑی دیانت داری کے ساتھ ہر نئے واقعات و حادثات کو پوری صداقت اور دیانت داری کے ساتھ تحریر
زبانِ اردواور ہماری ذمہ داریاں←
زبانِ اردواور ہماری ذمہ داریاں زبان کی اہمیت شریعت کی نظرمیں:۔ ملک کے ہر شہر ی خصو صا مذہب اسلام کے ماننے ولے لیے ضروری ہے کہ وہ ہر زبان کی عزت کرے کیوں کہ
ہندوستانی سنیما کے فروغ میں اردو زبان کا حصہ←
ہندوستانی سنیما کے فروغ میں اردو زبان کا حصہ ROLE OF URDU LANGUAGE IN PROMOTION OF INDIAN CINEMA Introduction: The journey of interrelationship between Indian cinema and Urdu language started when the first talkie film in India
انتظار حسین کے ناول ـ بستی ـ میں مستعمل تلمیحات کا تجزیاتی مطالعہ←
انتظار حسین کے ناول ـ بستی ـ میں مستعمل تلمیحات کا تجزیاتی مطالعہ (An Analytical Study of Allusions Used in Intizar Hussain’s Novel ‘Basti’) Abstract: In literature, eloquence requires more meaning to be conveyed in fewer words
شکنتلا ڈراما اور فطرت کی قربتیں←
شکنتلا ڈراما اور فطرت کی قربتیں “In this article,Shakuntala(Drama) has been seen in the context of Ecocriticism.It’s a style of study that chalanges the “Enthropocentrist” thought and removes the duality that the man has created by interfering
اردو کے فروغ میں سید سلیمان ندوی کا حصہ←
اردو کے فروغ میں سید سلیمان ندوی کا حصہ بر صغیر خصوصاہند و پاک میں سید سلیمان ندوی کا شمار ان عظیم علمی شخصیتوںمیںہوتاہے جنھوں نے آزادیٔ ہند سے قبل حصول آزادی کے لئے کی جانے والی
مسلم خواتین: تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی میں مواقع اور چیلنجز←
مسلم خواتین: تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی میں مواقع اور چیلنجز تلخیص اسلامی تعلیمات میں علم حاصل کرنے کو ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض قرار دیا گیا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ مسلم خواتین نے ابتدائی
’’اردو میں عملی تنقید کے مختلف پہلوئوں کاتنقیدی مطالعہ‘‘: ایک اجمالی جائزہ←
’’اردو میں عملی تنقید کے مختلف پہلوئوں کاتنقیدی مطالعہ‘‘: ایک اجمالی جائزہ ڈاکٹر زرینہ زریں صاحبہ کانام بنگال ہی نہیں بلکہ پورے ہندستان اور برصغیر میں نمایاں ہے ۔ان کی فکری کاوشیں کسی سے پوشیدہ نہیں، ان کا
اعظم کُریوی : حیات اور شخصیت←
نام ،تخلص اور نسبتی صفت: اصل نام’’ انصاراحمد‘‘اورقلمی نام ’’ اعظم کُریوی‘‘ہے۔اِس میں’’اعظم‘‘ تخلص اور ’’کُریوی‘‘ آبائی گاوں ’’کُرئی‘‘کی طرف منسوب ہے۔ ایک بار ذکر ہےکہ اُستاذ نوح ناروی نے اُن سے پوچھا: اعظم! یہ تم اپنے
اداریہ←
اردو ریسرچ جرنل کا تازہ شمارہ پیش خدمت ہے۔ تحقیقی رسالوں کی اشاعت ایک صبر آزما کام ہے۔ اپنی ذاتی اور ادارتی مصروفیات میں سے کچھ وقت چرا کر اس کے لیے وقت نکالنا ہوتا ہے۔ مقالوں
ماں کے تقدس کا امین شاعر منور رانا ؔ←
ماں کے تقدس کا امین شاعر منور رانا ؔ دنیا میں بہت سارے زبان اور بولیاں ہیں جن میں کچھ بڑے اور کچھ چھوٹے ہیں، زبان بڑی اور چھوٹی کیسے ہوتی ہے ؟ اس سوال کے جواب
سیداحمدایثار کا منظوم اردو ترجمہ مثنوی مولانا روم←
مولانا روم کا نام محمد جلال الدین رومی ہے۔ آپ کی پیدائش 30 ؍ستمبر 1207ء میں بلخ (موجودہ افغانستان) میں ہوئی۔ آپ کی شہرت مولانا روم، مولانا رومیؔ، جلال الدین محمد بلخی اور جلال الدین وغیرہ ناموں
نونہالوں کا ادب عالیہ←
بچوں کے لیے لکھنا ایک اہم فریضہ ہے لیکن افسوس ناک بات ہے کہ ہمارے ہاں اسے بے حد معمولی سمجھ لیا گیا ہے یا یوں کہ لیجیے کہ گزشتہ کئی برسوں سے اِس کے ساتھ یہی
خطہ چناب میں افسانہ نگاری کی موثر ترین نسائی آواز:نیلوفر←
افسانہ نگاری کی دنیا بہت وسیع اور کشادہ ہے۔عہد حاضرمیں موازنہ کیا جائے تو علمی ذوق رکھنے والوں میں شعراء کی کثیر تعداد دیکھنے کو ملتی ہے جبکہ افسانہ نگار نایاب ہو تے جارہے ہیں ۔ ایک
’’پشتونوں کی لوک کہانیاں ‘‘ تجزیاتی مطالعہ←
اللہ تعالیٰ نے حضرتِ انسان کو عقل و شعور کی بنیاد پر تمام مخلوقات میں بلند مقام عطاء فرمایا ۔ یہی نہیں بل کہ اسے جستجو ، تحقیق اور تخلیق کے فن سے بھی آشنا کیا۔قدرت کی
مرزا دبیرؔکی مرثیہ نگاری کی انفرادیت←
جب ہم اردو مرثیہ کی بات کرتے ہیں تو ہماری نظروں کے سامنے جو نام سب سے پہلے رقص کرتا ہے وہ انیسؔ اور دبیرؔ کا ہے۔ گرچہ دبیرؔ کی پیدائش دہلی میں ہوئی تھی لیکن وہ
امدادامام اثرکی میرشناسی کا تنقیدی وتحقیقی جائزہ←
ناقدین میرمیں ایک اہم نام سیدامدادامام اثرکاہے، وہ اردوکے عظیم ناقدومحقق اورشاعروادیب گزرےہیں ۔ ان کا شمار اردوتنقیدکے بانیوںمیں ہوتا ہے ۔ ان کی تصنیف کاشف الحقائق اردو تنقیدمیںمیل کے پتھرکی حیثیت رکھتی ہے ۔ ان کی
اقبال کی نظرمیںتمیزِ بندہ ٔو آقا اورفساد ِ آدمیت←
مشرق و مغرب کے فکرو فلسفہ کے ذریعے اسلام کی آفاقیت کو بیان کر نے والے شاعرعلامہ اقبال کسی تعارف کے محتاج نہیں ۔حرکت و عمل کے ذریعے ان کی شاعری اجتماعی سطح پر کلمتہ الحق کا
ترنم ریاض : اردو افسانے کا ایک معتبر نام←
ترنم ریاض کا شمار جموں وکشمیر کے مشہور فکشن نگاروں میں ہوتا ہے۔ وہ بیک وقت شاعرہ،افسانہ نگار،ناول نویس، مترجم اور تنقید نگار تھیں۔ ان کا اصلی نام فریدہ ترنم تھا لیکن ادبی دنیا میں ترنم
اردو ادب کے کلاسیکی سرمائے کی بازیافت: ڈاکٹر جمیل جالبی کا کردار←
کسی بھی زبان کے قدیم ادبی سرمایہ کی تلاش اور تحقیق اس زبان کی بنیادوں کو مضبوط اور اس کے دوام کا سبب بنتی ہے۔ یہ کام نہ صرف زبان کے آغاز و ارتقا کی نشاندہی کرتا
اردو آفرینش سے آغاز تک←
من نمی گویم اناالحق یار می گوید بگو چوں نہ گو یم، چوں مرا دلدار می گوید بگو آنچہ نتواں گفت اندر صَومعَہ با زاہداں بے تحاشہ بر سرِبازار می گوید بگو بندۂ قدوس گنگوہی خدا را
اداریہ←
URJ 34-36
ایسا کہا ں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے←
ایسا کہا ں سے لاؤں کہ تجھ سا کہیں جسے! استاد محترم پروفیسر ابن کنول کی زندگی میں ہی میں نے ان کی حیات و خدمات پر مشتمل ایک کتاب مرتب کرنے کا ارادہ کیا تھا۔ ان
قلمی چہرہ :پروفیسر ابن کنول←
قلمی چہرہ :پروفیسر ابن کنول ڈاکٹر شفیع ایوب ، سی آئی ایل، جے این یو، نئی دہلی۔ 110067 shafiayub75@rediffmail.com Mob. 9810027532 جنت مکانی حضرت کنول ڈبائیوی کے پسر ہیں۔ ہر ظلم سے لڑنے کو سینہ
منظوم خراج عقیدت←
منظوم خراج عقیدت برقی اعظمی اردو کے ابن کنول ہیں ایسے اک تخلیق کار جن کو نظم و نثر میں حاصل ہے یکساں اعتبار گردش حالات پر رکھتے ہیں وہ گہری نظر ان کے ناول اور افسانوں
کیوں؟ پروفیسر ابن کنول کے سانحہء ارتحال پر←
کیوں؟ پروفیسر ابن کنول کے سانحہء ارتحال پر شاہد انور بچھڑنا ایک فطرت ہے مگر بے ساختہ عہد شناسائی اگر ٹوٹے تو اک احساس ہوتا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے بچھڑنا اور فنا ہونا، نظام کُل
ابنِ کنول صاحب (مثنوی کی ہئیت میں تعزیتی نظم)←
ابنِ کنول صاحب (مثنوی کی ہئیت میں تعزیتی نظم) ارشاد احمد ارشاد رہا باقی دنیا میں کس کا ہے نام نہیں ہے کسی کو بھی اس میں کلام ہمیشہ سے ہے جو رہے گا سدا قدیم اور
پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا←
متین امروہی ابن کنول جو زلف ادب کا اسیر تھا اس کا چرغ علم سے روشن ضمیر تھا دلی کی سرزمین سے کہہ دیجئے متینؔ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا
رحلت ابن کنول (نظم بقید صنعت توشیح)←
رحلت ابن کنول (نظم بقید صنعت توشیح) احمد امتیاز ن۔ ناصر بھی گئے چھوڑ کے اب باغ ارم کو ہنستا ہوا اک پھول گیا ملک عدم کو ا۔ انداز تخاطب بھی بہت خوب تھا ان کا رکھتے
ابن کنول (خاص وضع قطع کا مخلص انسان)←
ابن کنول (خاص وضع قطع کا مخلص انسان) صغیر افراہیم سابق صدر شعبہ اردو ، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی، علی گڑھ دراز قد، بھرا ہوا بدن، گندمی رنگ، گول چہرہ، سیال بال، چوڑی پیشانی، روشن آنکھیں،
ہمدمِ دیرینہ – پروفیسر ابنِ کنول←
ہمدمِ دیرینہ – پروفیسر ابنِ کنول ڈاکٹر صابر گودڑ ۱۹۷۷ء کی بات ہے۔ پروفیسر ابنِ کنول میرے سینئر تھے۔ علی گڑھ میں ان سے زیادہ ملاقاتیں نہیں ہوئیں۔ لیکن تعلیم مکمل کرنے کے بعد ماریشس سے ان
منفی ماحول کا مثبت استعارہ: ابن کنول←
منفی ماحول کا مثبت استعارہ: ابن کنول پروفیسر محمد کاظم ایک ایسی شخصیت پر قلم اٹھانے کا حکم ہوا ہے جن کے بارے میں لکھنے کایارا میرے اندر ابھی بالکل ہی نہیں ہے۔ دہلی آنے کے بعد
پیدا کہاں ہیں ایسے پراگندہ طبع لوگ←
پیدا کہاں ہیں ایسے پراگندہ طبع لوگ اکمل شاداب اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ اردو، خواجہ معین الدین چشتی لسان یونی ورسٹی، کھنؤ کل من علیھا فان ہر وہ چیز جو دنیا میں پائی جاتی ہے اسے ایک نہ
آہ پروفیسر ابن کنول ۔۔۔۔۔دل کو کئی کہانیاں یاد سی آکے رہ گئیں←
آہ پروفیسر ابن کنول ۔۔۔۔۔دل کو کئی کہانیاں یاد سی آکے رہ گئیں شبنم شمشاد اسسٹنٹ پروفیسر،شعبۂ اردو مانو،آرٹس اینڈ سائنس کالج فار وومن،سری نگر ناصر محمود کمال بمعروف ابن کنول کا نام دبستان ادب میں کسی
آتی رہے گی یاد ہمارے قابل ستائش استاد محترم ابن کنول←
آتی رہے گی یاد ہمارے قابل ستائش استاد محترم ابن کنول محمد جنید شکروی نائب : پرنسپل آر بی جالان انٹر کالج دربھنگہ موبائل 9709364084: E-mail: mdjunaid1960@gmail.com ادب اور ادب نگار تمام تہذیبی معاشرتی عوامل، سماجی وسیاسی
پروفیسرابن کنول:کچھ یادیں،کچھ باتیں←
پروفیسرابن کنول:کچھ یادیں،کچھ باتیں ڈاکٹرافضل مصباحی اسسٹنٹ پروفیسروسیکشن انچارج آف اردو ایم ایم وی، بنارس ہندویونیورسٹی، وارانسی، اترپردیش، بھارت ای میل: afzalmisbahi@gmail.com موبائل: 9810358883 ’’ہاں بھئی! کیاحال ہے…؟بچے کیسے ہیں…؟نیاکیاکررہے ہیں…؟شعبے کے حالات کیسے ہیں…؟‘‘ انتہائی
زندہ رہتا ہے زمانے میں عمل اور کردار←
زندہ رہتا ہے زمانے میں عمل اور کردار ڈاکٹر ممتاز عالم رضوی مدیر اعلی روزنامہ قومی بھارت ’’زندہ رہتا ہے زمانے میں عمل اور کردار ۔ روح کا کیا ہے کسی وقت نکل جائے گی ‘‘راقم کا
پروفیسر ابن کنول: ایک مشفق استاد کی باتیں اور یادیں←
پروفیسر ابن کنول: ایک مشفق استاد کی باتیں اور یادیں ڈاکٹر یامین انصاری ایڈیٹر، روزنامہ انقلاب، نوئیڈا، یوپی yameen@inquilab.com راقم الحروف کے مضامین اور کالم کا محورسیاسی،سماجی اور ثقافتی مسائل ہوتے ہیں۔ اس سے پہلے صرف دو
پروفیسر ابن کنول: ایک بے مثال استاد، لاثانی شخصیت←
پروفیسر ابن کنول: ایک بے مثال استاد، لاثانی شخصیت ڈاکٹر محمد شمس الدین اسسٹنٹ ڈائرکٹر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی اسٹدی سنٹر، بنارس، اترپردیش انسان کی زندگی میں کئی اہم شخصیات کا تعلق ہوتا ہے۔ مگر اس
مخلص استاد پروفیسر ابن کنول ←
مخلص استاد پروفیسر ابن کنول ڈاکٹر سدھارتھ سدیپ اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو، خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی، لکھنؤ ہندوستانی تہذیب میں استاد کی اہمیت و حیثیت مسلم ہے ، استاد کو باپ کا درجہ دیا گیا
ابن کنول کی کہانیوں میں داستانوی اثرات←
ابن کنول کی کہانیوں میں داستانوی اثرات ڈاکٹر محمد ارشدندوی اسسٹنٹ پروفیسر(ایڈہاک )،شعبۂ اردو ، دیال سنگھ کا لج ،(دہلی یونیور سٹی ) لودھی روڈ،نئی دہلی ۳ آٹھویں دہائی میں جن افسانہ نگاروں نے ایک نئی راہ
افسانہ’’ پہلا آدمی‘‘ ایک تجزیہ←
افسانہ’’ پہلا آدمی‘‘ ایک تجزیہ عبید الرحمن نصیر ریسرچ اسکالر،شعبہ اردو ،دہلی یونیورسٹی ،نئی دہلی،۱۱۰۰۰۷ Email:-Abaid9001@gmail.com Mob:-7889634099 پروفیسر ابن کنول اردو ادب کی بیشتر اصناف مثلا خاکہ نگاری ــــــــ،سفرنامہ نگاری، انشائیہ نگاری اردو شاعری اور تحقیق و
ابن کنول کا افسانہ ’’بند راستے ‘‘کا تنقیدی مطالعہ←
ابن کنول کا افسانہ ’’بند راستے ‘‘کا تنقیدی مطالعہ وجے کمار۔ریسرچ اسکالر شعبہ اردو جموں یونیورسٹی ،جموں و کشمیر 7889315716/dharvijay1994@gmail.com ابن کنول کا اصلی نام ناصرمحمود کمال تھا ۔اردو ادب کی دُینا میں ابن کنول
بساط نشاط دل: ایک جائزہ←
بساط نشاط دل: ایک جائزہ پروفیسر فاروق بخشی سابق صدر شعبہ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد Mob.: 9829808782 Email Id : dr.farooqbakhshi@gmail.com بساط نشاط دل عصر حاضر کے معروف افسانہ نگار ابن کنول کے ہیں
ابن کنول بحیثیت خاکہ نگار←
ابن کنول بحیثیت خاکہ نگار شاہد اقبال ریسرچ اسکالر،دہلی یونیورسٹی،دہلی اردو ادب میں خاکہ نگاری کے ابتدائی نقوش اٹھارہویں صدی کے نصف دہائی میں دیکھنے کو ملتے ہیں۔ اگر تذکرے کو اردو تنقید کے اولین نقوش کہا
’’کچھ شگفتگی کچھ سنجیدگی‘‘خاکوں کا گنجینۂ گوہر←
’’کچھ شگفتگی کچھ سنجیدگی‘‘خاکوں کا گنجینۂ گوہر ابراہیم افسر IBRAHEEM AFSAR WARD NO-1,MEHPA CHAURAHA SIWAL KHAS,MEERUT(U.P)250501 MOB-9897012528 اُردو ادب میں خاکہ نگاری کا با قاعدہ آغاز مرزا فرحت اللہ بیگ دہلوی کی مشہور تصنیف’’ڈاکٹر نذیر احمد
پروفیسرابن کنول کے سفر ناموں کا تجزیاتی مطالعہ←
پروفیسرابن کنول کے سفر ناموں کا تجزیاتی مطالعہ محمد یوسف ۔پی ۔ایچ ۔ڈی اسکالر بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی اسلام آباد پروفیسرڈاکٹر کامران عباس کاظمی صدر شعبہ اردو و فارسی بین الاقوامی اسلامی یونی ورسٹی اسلام آباد
ابن کنول کا سفر نامہ چار کھونٹ←
ابن کنول کا سفر نامہ چار کھونٹ آفاق حیدر گیسٹ لیکچرر سریندر ناتھ کالج فار ویمن کولکاتا سفر نامہ سفر کے حقائق ہر مبنی انفرادی تجربے کا نام ہے۔ایک طرح سے سفر ناموں میں خودکلامی ہوتی