نثار احمد ڈار لکچرار اردو، تاریگام، کولگام، کشمیر، پن کوڑ:192232 9906872752 بیسویں صدی کی پہلی دہائی سے مختصر افسانہ اردو ادب میں منظر عام پر آیا۔ اس وقت سے لے کر 1955 ء تک اس میں بہت
اردو میں ناول نگاری کی موجودہ صورتحال←
توصیف احمد ڈار ریسرچ اسکالر : شعبۂ اردو کشمیر یونیورسٹی 9622543998 ’’ناول خواہ کسی زبان میں لکھا جائے وہ سماج تاریخ کا آئینہ ہوتا ہے۔ یہ جس عہد اور جس مقام کی بنیادوں پر لکھا جاتا ہے
۱۹۸۰ کے بعد اردو افسانوں میں بین المذاہب شادی←
عادل احسان ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی، دہلی 8802188589 adilehsan1@gmail.com بیسویں صدی کے آغاز سے اردو میں ایک نئی نثری صنف وجود میں آئی جسے ہم مختصر افسانہ یا افسانہ کہتے ہیں اوراس صنف
زاہدہ زیدی کی شاعری :ایک تجزیاتی مطالعہ←
آسمہ صدیقی ریسرچ اسکالر ، شعبہ اردو، علی گڑھ مسلم یونی ورسٹی، علی گڑھ asmausmani138@gmail.com اردو شاعری کی عمر تقریباً سات سو سال سے زیادہ کی ہو گئی ہے۔ لیکن افسوس اردو کی پہلی شاعرہ قریب دو
کربل کتھا کی کتھا←
محمد عابد حسن ریسر چ اسکالر، بردوان یونی ورسٹی، مغربی بنگال abidhassanjnu@gmail.com پروفیسر مختارالدین احمد آرزو کا شاہ کار کارنامہ کربل کتھا کی بازیافت اور اشاعت ہے ۔ یہ شمالی ہند کی پہلی نثری تصنیف ہے ۔کربل
قمر رئیس کی ادبی شخصیت کے چند بنیادی پہلو←
غلام مصطفٰے ضیاؔ ستلج ہاسٹل روم نمبر دوسو بار جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی، دہلی 9555752689 ghulammustafajnu@gmail.com مجھے ہندوستانی تاریخ کے ادبی و نمائندہ چہروں کی فہرست تیار کرنے کا کوئی ذاتی شوق نہیں ہے اور نا
اردو ادب میں خاکہ نگاری کی روایت←
شکیل احمد ریسر چ اسکالر، شعبہ اردو ، دہلی یونی ورسٹی دہلی ادب زندگی کا آئینہ ہے جس میں زندگی کے ہر ایک پہلو کا عکس ابھرتا ہے۔ اس معاشرے کی بنیاد انسان پر قائم ہے ہر
اردو افسانے پر جدید یت کے اثرات←
نجیب الرحمان ریسرچ اسکالر ، شعبۂ اردو ، دہلی یونی ورسٹی احساسات کو لفظوں کا جامہ پہنانے کو ادب کہتے ہیں۔ ادب کا سماج سے گہرا رشتہ ہے بلکہ صحیح معنوں میں وہی ادب عظیم کہلانے کا
امانت لکھوی کی ڈرامہ نگاری:’’ اندر سبھا‘‘ کی روشنی میں←
پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ سید آغا حسن امانت لکھنوی کی ولادت ۱۲۳۱ھ بمطابق۱۸۱۶ء کو لکھنؤ اترپردیش میں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم روایت کے مطابق وہیں حاصل
سید وقار عظیم : شعریات افسانہ کا تشکیلی تفاعل←
ڈاکٹر نسیم عباس احمر شعبہ اردو،سرگودھا یونیورسٹی(پاکستان) سید وقار عظیم اردو تنقید کی آبرو ہیں۔فکشن کے حوالے سے ان کی تنقید افسانے کے گرد گھومتی ہے۔ ان کی چار کتب: ’’فنِ افسانہ نگاری‘‘، ’’داستان سے افسانے تک‘‘،
مولانا صفی الرحمٰن مبارکپوری اور فن ترجمہ←
آمنہ نسرین ریسرچ اسکالر،شعبہ عربی،بی ایچ یو ای میل: nasreenamina786@gmail.com ولادت اور تعلیم: آپ کا نام صفی الرحمٰن اور والد کا نام عبد اللہ تھا، ۶ جون 1943ء کو اتر پردیش،ضلع اعظم گڑھ کے ایک گاؤں حسین
اردو ریسرچ جرنل کا پانچ سالہ سفر←
پانچ سال کیسے گزر گئے پتا ہی نہیں چلا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ابھی کل ہی کی بات ہے، جب میں نے اپنے کچھ دوستوں کے مشورے سے پروفیسر ابن کنول صاحب کی سرپرستی میں اس
سلیمان خطیب: دکنی زبان کا نمائندہ شاعر←
ڈاکٹر محمد انظر ندوی اسسٹنٹ پروفیسر، شعبۂ مطالعاتِ عربی، انگلش اینڈ فارن لینگویجز یونیورسٹی ، حیدرآباد ۔ 500 007 ، تلنگانہ۔ Mobile: 09959725371, e-mail: itsanzar@gmail.com اپنے فکر و فن کو قدیم دکنی زبان کا پیرہن عطا
انجم عثمانی کے افسانوں میں قصباتی زندگی کی عکاسی←
ڈاکٹر عزیر احمد اسسٹنٹ پروفیسر، اسلام پور کالج، اسلام پور، مغربی بنگال ہم عصر افسانہ نگاروں میں جن لوگوں نے قصباتی زندگی کو اپنے افسانوں میں جگہ دی ہے ان میں ایک اہم نام انجم عثمانی کا
اپنی بات (اداریہ)۔←
اردو ریسرچ جرنل کا شمارہ تیاری کے مرحلے میں ہی تھا کہ یکے بعد دیگرے ہمارے درمیان سے دو ایسی عظیم ادبی شخصیات رخصت ہوئیں جن کی بھرپائی ممکن نہیں ۔میری مراد قاضی عبدالستار اور فہمیدہ ریاض
حب الوطنی کا ترجمان کنول ڈبائیوی←
ڈاکٹرمحمد فاروق خان کنول ڈبائیوی پ ۱۹۲۰ء۔ م۱۹۹۴ءاپنے ننھال قصبہ بہجوئی ضلع مراد آبادمیں پیدا ہوئے۔ ان کے والد قصبہ ڈبائی ضلع بلند شہر کے مشہور وکیل اورزمین دار تھے۔ کنول دس سال کے تھے کہ باپ
قاضی عبدالستارکے تاریخی ناول:ایک تنقیدی جائزہ←
ڈاکٹر احمد خان اسسٹنٹ پروفیسر، شعبۂ اردو ، ذاکر حسین دہلی کالج، دہلی یونیورسٹی، دہلی ادارتی نوٹ: اردو کے معروف فکشن نگار قاضی عبدالستار کا 29 اکتوبر 2018 کو مختصر علالت کے بعد دہلی میں انتقال ہوگیا۔
عصمت چغتائی کا فکری ارتقا اور ان کے افسانے←
آدمی جس ماحول میں پیدا ہوتا اور اس کی پرورش ہوتی ہے اس کی فکر کی تربیت اسی سماج اور ماحول میں ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ فنکار اپنے فن میں سماج کی مثبت اور منفی
شائستہ یوسف کے شعری جہات←
بیسویں صدی کا نصف آخرکئی سطحوں پر ادب و سماج میں تبدیلی کا ضامن رہا ہے۔ یہی وہ دور ہے جب ایک جانب ترقی پسند ادب دم توڑتا ہوا دکھائی دیتا ہے اور یہاں تک اعلان کیا
اقبال اور فیض اتحاد و افتراق کے چند زاویئے←
پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ اردو شاعری کی تاریخ میں جن شعرا کے ساتھ عظمت کا تصور وابستہ ہے ان کا آغاز میر تقی میر سے
اردو فکشن میں تانیثیت کی منفرد آواز: عصمت چغتائی←
اردو فکشن پر نظر ڈالتے ہیں تو یہ بات عیاں ہو تی ہے کہ اردو میں تانیثیت کے ا ثرات انیسوی صدی کی آخری دہائی سے ہی پڑنے لگے تھے۔ یہ وہ زمانہ تھا جب خواتین کے
دارالعلوم احمدیہ سلفیہ:صد سالہ مدوجزر←
دارالعلوم احمدیہ سلفیہ(صد سالہ مدوجزر) تالیف: احتشام الحق ناشر: مکتبہ سلفیہ، دربھنگہ، بہار صفحات: 204 قیمت: 200 مبصر: ڈاکٹر عزیر احمد دارالعلوم احمدیہ سلفیہ کا شمار ہندوستان کے قدیم ترین مدارس میں ہوتا ہے۔ اس کی بنیاد
اردو میں مکتوب نگاری کی روایت←
شکیل احمد ریسرچ اسکالر، شعبہ اردو، دہلی یونی ورسٹی، دہلی خط و کتابت اور ان کے ذرائع کا آغازتو ابتدائے آفرینش میں ہی ہو چکا تھا۔ خود اللہ رب العالمین نے اس کی ضرورت اور احتیاج
اردو میں ترقی پسند ادبی تحریک —آغاز و ارتقاء←
پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیںکہ اردو میں جو دو بڑی تحریکیں شروع ہوئیں۔ اور جنھوں نے اردو زبان کی سمت
فیض احمدفیضؔ کی سیاسی شاعری←
فیضؔ بنیادی طوررپر رومان پسند ہیں لیکن ان کی رومانیت صرف عشقیہ موضوعات تک محدود نہیں ہے، اس کے جوہر مختلف سمتوں میں بھی آشکار ہوئے ہیں ۔ ایسی ایک سمت انقلابی یا سیاسی نوعیت کی
فیض اور ترقی پسند ادب←
فیضؔ کے تنقیدی مضامین کا صرف ایک مجموعہ ’’میزان‘‘ کے نام سے شائع ہوا اور اسی میں انھوں نے اپنے نظریات کی وضاحت کی اور چند شعرا سے متعلق تنقیدی
ترقی پسندتحریک کے اغراض ومقاصد←
پروفیسر سید شفیق احمد اشرفی، خواجہ معین الدین چشتی اردو عر بی فارسی یونی ورسٹی، لکھنؤ ترقی پسند نظریات میں سب سے زیادہ اہمیت اس چیز کو دی جاتی ہے کہ ادب محض حصول لذت کا ذریعہ
سید اشرف جہانگیر سمنانی کی تصنیفات پر ایک نظر←
محبوب یزدانی حضرت مخدوم سید اوحد الدین اشرف جہانگیر سمنانی(پ۶۸۸ھ۔م۱۴۰۵ھ) کا شمار اپنے وقت کے جلیل القدر صوفیا میں ہوتا ہے۔ آپ کا سلسلۂ نسب سمنان کے سلطان ابن سلطان ساداتِ نور بخشیہ سے جا ملتا
نثر کی تعریف اور اقسام←
عزیز طلبا مندرجہ ذیل درسی مواد آپ کے لیے مفید ہوسکتے ہیں۔ براہ کرم دیئے گئے لنک (نیلے کلر) پر کلک کریں: نثر کی قسمیں اور اقسام اردو نثر کی اور نظم میں فرق اور نثر کی
آدمی اور جانور: بازغ بہاری←
بازغ بہاری کی شاعری پر تنقیدی نوٹ کے لیے ان کی کتاب کتاب خندہ نیم برگ اس لنک پر پڑھیں
سرگذشت آزاد بخت پادشاہ کی: باغ وبہار←
باغ و بہار کا تجزیاتی مطالعہ
باغ وبہار (میر امن دہلوی) سیر پہلے درویش کی←
باغ و بہار کا تجزیاتی مطالعہ
بندر کی تقریر←
فسانہ عجائب کا تنقیدی مطالعہ
سر ورق منتخب نصاب←
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اس صفحہ تک رسائی کا مطلب ہے کہ آپ کے ہاتھ میں منتخب نصاب نامی کتاب پہنچ چکی ہے۔میں آپ کا تہ دل سے خیر مقدم کرتا ہوں اور امید کرتا ہے
مکتوب نگاری←
مکتوب نگاری/ غالب کی خطوط نگاری کا مطالعہ
تنقید←
اردو تنقید کا ارتقا
نذیر احمد کی کہانی←
اردو میں خاکہ نگاری کی روایت شکیل احمد ریسر چ اسکالر، شعبہ اردو ، دہلی یونی ورسٹی دہلی ادب زندگی کا آئینہ ہے جس میں زندگی کے ہر ایک پہلو کا عکس ابھرتا ہے۔ اس معاشرے کی
تعصب: سرسید←
سرسید کا نثری اسلوب
خوشامد: سرسید←
سرسید کا اسلوب
اردو نظم کی تدریس←
نیچے دی گئی ہرے کلر کی عبارت کو کلک کرکے ان کو پڑھیں۔ اردو نظم: آغاز و ارتقا نظم کی تعریف اور اس کی اقسام
رباعی کی تدریس←
رباعی کا فن اردو رباعی کا آغاز و ارتقا رباعی فن اور اس کا آغاز و ارتقا
مرثیے کی تدریس←
مرثیہ کا فن مرثیہ کا آغاز وارتقا
مثنوی کی تدریس←
اردو مثنوی فن اور روایت
صبح دم دروازۂ خاور کھلا قصیدہ←
غالب کے اس قصیدے کی تشریح کے لیے اس لیکچر کو سنیں: غالب کی قصیدہ نگاری
قصیدے کی تدریس←
قصیدے کا فن اور اجزائے ترکیبی اردو قصیدہ تعارف
غزل کی تدریس←
اردوغزل کا تحقیقی جائزہ غزل کی تعریف اور ارتقا ،غزل اور نظم کے درمیان فرق تحریر : نسیم شیخ غزل عربی زبان کا لفظ ہے۔ عربی قصیدے کا پہلا حصہ تشبیب فارسی میں قصیدے سے الگ
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خوائش ۔۔۔ کی تدریس←
تشریح نظم طبابائی بشکریہ پنجد: ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے بہت نکلے مرے ارمان لیکن پھر بھی کم نکلے غرض یہ ہے کہ جتنے ارمان نکلتے ہیں اس سے زیادہ پیدا ہوجاتے ہیں
مجنوں گورکھپوری کی تنقید نگاری←
مجنوں گورکھپوری کی تنقید نگاری
آل احمد سرور کی تنقید نگاری←
آل احمد سرور بحیثیت نقاد
